عالمی برادری بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا نوٹس لے:پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک:پاکستان نے بھارت میں بابری مسجد کی جگہ نام نہاد رام مندر پر پرچم لہرانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا پر پاکستان نے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا کہ بابری مسجد صدیوں پرانی عبادت گاہ ہے، انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992ء کو بابری مسجد کو منہدم کیا تھا، بھارتی حکومت نے انتہا پسندوں کو عدالت کے ذریعے بری کر دیا۔
برطانوی حکومت کا کم از کم تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے مسمار کی گئی مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی اجازت دی، بھارت میں دیگر تاریخی مساجد کو اِسی طرح کی بے حرمتی کے خطرات کا سامنا ہے، بھارت کا یہ امتیازی سلوک اقلیتوں کے ساتھ برتاؤ کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کو سماجی، معاشی اور سیاسی پسماندگی کا سامنا ہے، عالمی برادری بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا نوٹس لے،عالمی برادری بھارت کے اندر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور حملوں کے خلاف بھی آواز اُٹھائے۔
طالبان سے اچھائی کی کوئی امید نہیں, ان پر اعتمادکرنابےسورہے، وزیردفاع
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ بھارت کے اندر اسلامی ورثے کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ہندوستانی مسلمانوں سمیت تمام مذہبی برادریوں کا تحفظ کیا جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عالمی برادری بھارت میں
پڑھیں:
غیرقانونی عالمی مالیاتی بہاؤ پر قابو پانا ناگزیر ہے: سعودی عرب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودیہ کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غیر قانونی عالمی مالیاتی بہاؤ پر قابو پانا ناگزیر ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں جی 20 سربراہ اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی سطح کے چیلنجز مسلسل ہم آہنگی کا تقاضا کرتے ہیں اور سعودی عرب مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب غیر قانونی عالمی مالیاتی بہاؤ میں کمی کی ضرورت پر زور دیتا ہے، غیر قانونی عالمی مالیاتی بہاؤ پر قابو پانا ناگزیر ہے۔