پنک موبائل پولیس وین کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
پنک موبائل پولیس وین پنجاب حکومت کی ایک نئی اور انقلابی سہولت ہے، جو خاص طور پر خواتین کو مدنظر رکھتے ہوئے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ ایک موبائل پولیس اسٹیشن اور لائسنسنگ یونٹ کی صورت میں کام کرتی ہے، جو گھر کی دہلیز پر پہنچ کر پولیس اور لائسنس سے متعلق خدمات فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت: خواتین میں پہلی مرتبہ بائیک رائیڈنگ کا رجحان
اس وین میں خواتین ایف آئی آر درج کروا سکتی ہیں، لرنر،لائسنس اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس جاری یا تجدید کروا سکتی ہیں، کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتی ہیں، اور دیگر پولیس خدمت سینٹر کی سہولیات دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ اس وین میں ڈرائیونگ کے لیکچرز اور ہنر کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔
یہ خواتین کی خودمختاری اور انصاف تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ بہت سی خواتین پولیس اسٹیشن جانے سے گریز کرتی ہیں، اس لیے یہ وین ان کی دہلیز پر خدمات لے آتی ہے، جو خواتین کی بااختیاری اور تحفظ کی علامت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس میں خواتین کا کردار مردوں سے کم نہیں، آئی جی اسلام آباد کا عالمی یوم خواتین پر پیغام
اب تک پنجاب بھر میں 33 موبائل پولیس اسٹیشن چل رہے ہیں، جن میں سے 7 پنک وینز خاص طور پر خواتین کے لیے ہیں۔ یہ یونیورسٹیوں، کالجوں، کام کی جگہوں اور دور دراز علاقوں میں باقاعدگی سے جاتی رہتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پنجاب پنک وین خواتین ڈرائیونگ لائسنس لیکچرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پنک وین خواتین ڈرائیونگ لائسنس لیکچرز موبائل پولیس
پڑھیں:
محرابپور،ٹریفک حادثے میں2 خواتین، بچے سمیت4افراد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
محراب پور(جسارت نیوز)ٹریفک حادثے میں2خواتین، بچے سمیت4افراد زخمی ہوگئے، حادثہ درس پولیس تھانہ کی حدود میں قومی شاہراہ پرہوا جہاں پر ٹرالر کی ٹکر لگنے سے کار میں سوار4افراد زخمی ہوگئے، پولیس کے مطابق زخمیوں میں2 خواتین مسمات باک، مسمات مہک، بچہ مہران ببر اور شفیق ببر شامل ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا ہے،زخمی شفیق ببر کوحالت نازک ہونے کے باعث نواب شاہ منتقل کر دیا ہے حادثہ کا شکار افرادکا تعلق ایک ہی گھرانہ سے ہے جو ٹنڈو جام سے ٹھارو شاہ جا رہے تھے، پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔