Jasarat News:
2025-12-04@23:45:41 GMT

بی پی ایل میں شامل قومی کرکٹرز لیگ مکمل نہیں کھیل سکیں گے

اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (اسپورٹس ڈیسک )پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا بنگلا دیش پریمیئر (بی پی ایل)مکمل کھیلنے کا ا مکان نہیں ۔ذرائع کے مطابق قومی ڈیوٹی کی وجہ سے قومی کرکٹرز مکمل بی پی ایل نہیں کھیل سکیں گے کیونکہ بی پی ایل کے لئے چنے جانے والے کھلاڑیوں میں زیادہ تر قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے مستقل حصہ ہونے والے کھلاڑیوں کو این او سی نہ دئیے جانے کا بھی آپشن ہے مگر کھلاڑیوں کے این او سی کا معاملہ کیس ٹو کیس دیکھا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے تاحال بی پی ایل کے لئے این او سی دینے سے انکار نہیں کیا ہے مگر پاکستان کے کرکٹرز کی پوزیشن کا بی پی ایل کی ٹیموں کو علم ہے لہذا وہ متبادل کھلاڑی دیکھ سکتی ہیں۔واضح رہے کہ بنگلا دیش پریمیئر لیگ 26 دسمبر سے 23 جنوری تک شیڈولڈ ہے اور اس دوران پاکستان نے سری لنکا کا دورہ کرنا ہے جب کہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز جنوری کے آخر میں شیڈولڈ ہے۔بی پی ایل میں صائم ایوب ، خواجہ نافع ، صفیان مقیم ، صاحبزادہ فرحان محمد نواز منتخب ہو ئے ہیں۔

اسپورٹس ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بی پی ایل

پڑھیں:

ضرورت پڑی تو فوج استعمال کر کے یوکرینی علاقے روس میں شامل کریں گے: روسی صدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر کی پیش کردہ امن تجاویز پر جاری بات چیت کے باوجود روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ یوکرین کے مشرقی علاقے روس میں شامل کیے بغیر کوئی بھی سمجھوتہ عملی طور پر ممکن نہیں۔

ماسکو میں بھارتی دورے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ڈونباس اور نووروسیا کا “آزادی” کے نام پر روسی کنٹرول میں آنا اُن کی ریاستی حکمتِ عملی کا بنیادی حصہ ہے اور ماسکو اس ہدف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ علاقے یا تو خود یوکرینی فوج خالی کر دے گی، یا روسی افواج زمینی کارروائی کے ذریعے اُن سے قبضہ واپس لے لیں گی۔

پیوٹن نے مزید دعویٰ کیا کہ واشنگٹن میں جاری مذاکرات میں ماسکو کے مطالبات کو سنجیدگی سے زیرِ غور لایا جانا چاہیے، بالخصوص ڈونباس کے مکمل الحاق کے معاملے پر۔

دو روز قبل امریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کے لیے پیش کیے گئے 28 نکاتی پلان پر ماسکو اور امریکی وفود کے درمیان ابتدائی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ اسی سلسلے میں آج یوکرینی وفد بھی امریکی حکام سے بات چیت کے لیے امریکا پہنچ رہا ہے، جسے واشنگٹن ایک اہم پیش رفت قرار دے رہا ہے۔

بین الاقوامی مبصرین کے مطابق روسی قیادت کا یہ حالیہ بیان اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ ماسکو مذاکرات کو محض سفارتی مشق نہیں، بلکہ اپنے علاقائی مطالبات کے لیے دباؤ کے ہتھیار کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

دوسری جانب یوکرین نے ابھی تک کسی متنازع خطے کے روس میں انضمام کو ماننے کا عندیہ نہیں دیا، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بامعنی امن معاہدے کا راستہ ابھی بھی خاصا پیچیدہ اور طویل ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ضرورت پڑی تو فوج استعمال کر کے یوکرینی علاقے روس میں شامل کریں گے: روسی صدر
  • پاکستان کرکٹرز کا بنگلا دیش پریمیئر لیگ مکمل کھیلنا مشکل، قومی ذمہ داریاں حائل
  • قومی ڈیوٹی، پاکستانی کرکٹرز بی پی ایل مکمل طور پر نہیں کھیل سکیں گے
  • قومی کرکٹرز کو نیشنل ڈیوٹی کیلئے بگ بیش و دیگر لیگز چھوڑنا ہونگی،پی سی بی
  • قومی کرکٹرز کو بگ بیش سمیت دیگر لیگز چھوڑنے کا حکم
  • پی آئی اے نجکاری معاملہ، بڈر کمپنیز کو تازہ صورتحال پر بریفنگ
  • فی لیٹر پیٹرول قیمت   میں 37 فیصد ٹیکسز شامل  ہونے کا انکشاف
  • قومی ہاکی ٹیم ، کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس کا مسئلہ پھر سر اٹھانے لگا
  • قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس کا مسئلہ پھر سر اٹھانے لگا