قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس کا مسئلہ پھر سر اٹھانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس کا مسئلہ پھر سر اٹھانے لگا۔ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ڈیلی الاؤنس کے منتظر ہیں۔
ذرائع کے مطابق دورۂ بنگلادیش اور پرو ہاکی لیگ کے لیے لگائے جانے والے کیمپس کی ڈومیسٹک ڈیلیز پلیئرز کو نہیں ملیں، قومی ہاکی کھلاڑیوں کو بنگلادیش کے خلاف سیریز کی انٹرنیشنل ڈیلیز بھی ادا نہیں کی گئیں۔
قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے بھی کیمپ کے پیسوں کے منتظر ہیں، پرو ہاکی لیگ کے دوران انٹرنیشنل ڈیلیز کا بھی فیصلہ نہ ہو سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرو ہاکی لیگ کے دوران 40 ڈالرز دیے جانے کے حوالے سے پلیئرز ناخوش ہیں۔ پی ایس بی نے اپنے ضابطے کے مطابق کھلاڑیوں کو 40 ڈالرز ڈیلیز دینے کا کہا ہے۔
پی ایچ ایف کے ضابطے کے مطابق کھلاڑیوں کو 30 ہزار روپے انٹرنیشنل ڈیلی ادا کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ پرو ہاکی لیگ کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم آج شب ارجنٹائن کے لیے روانہ ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی ہاکی ٹیم کے انٹرنیشنل ڈیلی پرو ہاکی لیگ کے
پڑھیں:
ٹی ٹی پی پاکستان کیلئے ہی نہیں، افغانستان کیلئے بھی بڑا مسئلہ ہے، پروفیسر ابراہیم
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ کہنے کو تو ٹی ٹی پی والوں نے امیر المومنین ملا ہبۃ اللہ کے ہاتھ پر بیعت کی ہے لیکن عملاً ان کے فرمان کی خلاف ورزی پر تلے ہوئے ہیں۔ جہاد کے لیے وحدتِ امامت شرط اور لازم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی پاکستان کے لئے ہی نہیں امارت اسلامی افغانستان کے لئے بھی بڑی مشکل اور مسئلہ ہے ۔ کہنے کو تو انہوں نے امیر المومنین ملا ہبۃ اللہ کے ہاتھ پر بیعت کی ہے لیکن عملاً ان کے فرمان کی خلاف ورزی پر تلے ہوئے ہیں۔ جہاد کے لیے وحدتِ امامت شرط اور لازم ہے۔ یہ مختلف گروہوں میں تقسیم ہیں۔ انہیں امیر المؤمنین کے اس فرمان پر عمل شرعاً ضروری ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی کے خلاف مسلح کارروائی کے لیے استعمال نہ کریں اور افغانستان سے باہر کوئی مسلح کارروائی نہ کریں۔ صوبائی دفتر بنوں سے جاری اپنے بیان میں پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ضروری ہے کہ اندرونی سیکیورٹی کی تمام تر ذمہ داری فوج سے واپس لے کر پولیس کے حوالے کی جائے۔ پولیس کو اس مقصد کے لیے مناسب اسلحہ اور بھر پور وسائل فراہم کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی بندش خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے لیے بالعموم اور بارڈر پر آباد قبائل کے لئے بالخصوص معاشی اور امن و امان کی تباہی و بربادی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو خواجہ آصف کی زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ بھارت کے خلاف فتح پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور اسے افغانستان کے لیے دھمکیوں کے اظہار کا ذریعہ نہیں بنانا چاہیے۔