Juraat:
2025-12-10@01:07:39 GMT

افغانستان میں دہشت گردوں کی آماجگاہ خطے کیلئے سنگین خطرہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT

افغانستان میں دہشت گردوں کی آماجگاہ خطے کیلئے سنگین خطرہ

پاکستان افغان سرزمین میں محفوظ دہشت گرد پناہ گاہوں کے ناقابل تردید شواہد پیش کر چکا ہے
واضح حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو پورا خطہ پنپتی خونریز دہشتگردی کی لپیٹ میں آ جائیگا،عالمی جریدہ

افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کی بڑھتی سرگرمیاں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے سنگین خطرہ بن گئیں جبکہ پاکستان افغان سرزمین میں محفوظ دہشت گرد پناہ گاہوں کے ناقابل تردید شواہد پیش کر چکا ہے۔عالمی جریدہ کے مطابق روس کو افغانستان میں سرگرم مختلف عسکریت پسند گروہوں سے سنگین سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، مختلف انتہا پسند گروہ افغانستان کی سرحد سے منسلک وسطی ایشیائی ممالک کے راستے اپنی سرگرمیاں بڑھا رہے ہیں۔روس کے مطابق افغانستان میں دہشتگرد گروہ، خاص طور پر داعش، مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبینزیا کے مطابق افغانستان میں داعش خراسان کی دہشتگرد سرگرمیوں سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرات پر گہری تشویش ہے۔روسی سفیر نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کیلئے افغان طالبان کے اقدامات ناکافی ہیں۔ عسکریت پسند افغانستان میں تناؤ بڑھا رہے ہیں اور خود کو متبادل قوت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ,روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سرگئی شائیگو کا کہنا تھا کہ افغانستان سے دہشت گرد عناصر کے ہمسایہ ممالک میں داخلے کا خطرہ موجود ہے، افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کو بیرونی فنڈنگ مل رہی ہے جس سے علاقائی خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔انسدادِ دہشت گردی کیلئے انتہا پسند افغان طالبان پر سفارتی دباؤ، انٹیلی جنس اور سخت سرحدی نگرانی ناگزیر ہے، اگر واضح حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو پورا خطہ افغان طالبان رجیم کی سرپرستی میں پنپتی خونریز دہشتگردی کی لپیٹ میں آ جائیگا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: افغانستان میں دہشت رہے ہیں

پڑھیں:

جب لاکھوں آزادی پسند جیل گئے اسوقت بی جے پی والے انگریزوں کیلئے کام کررہے تھے، کانگریس

بھارت کے وزیرداخلہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ پر پارلیمنٹ کی خصوصی بحث مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی طور پر ترتیب دی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ کے 2025ء کے سرمائی اجلاس کے دوران "قومی ترانے وندے ماترم" پر بحث ہوئی۔ امت شاہ نے حکمراں پارٹی کی جانب سے بحث کا آغاز کیا۔ اس دوران ایوان میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو جواب دیا۔ ملکارجن کھرگے نے پارلیمنٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی پارٹی کے لیڈروں کو 1921ء میں عدم تعاون کی تحریک کے دوران "وندے ماترم" کا نعرہ لگانے پر جیل بھیج دیا گیا تھا، تو وہ لوگ جو پہلے بی جے پی کا نظریہ رکھتے تھے وہ انگریزوں کے لئے کام کر رہے تھے۔ وندے ماترم پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ان کی پارٹی جدوجہد آزادی کے دوران "وندے ماترم" نعرہ لگانے کی ذمہ دار تھی۔

ملکارجن کھرگے نے کہا "آپ (بی جے پی) کی ہمیشہ سے آزادی کی جدوجہد اور حب الوطنی کے گانوں کے خلاف رہنے کی تاریخ رہی ہے، جب مہاتما گاندھی نے 1921ء میں عدم تعاون کی تحریک شروع کی تو کانگریس کے لاکھوں آزادی پسند جنگجو وندے ماترم کے نعرے لگاتے ہوئے جیل چلے گئے"۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آپ انگریزوں کے لئے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی جواہر لال نہرو کی توہین کرنے کا موقع کبھی نہیں گنواتے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ امت شاہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ پر پارلیمنٹ کی خصوصی بحث مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی طور پر ترتیب دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ناقدین کو قومی گیت کی میراث اور اہمیت پر "دوبارہ غور" کرنے کی ضرورت ہے۔

ملکارجن کھرگے نے مزید کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان بشمول نہرو، مہاتما گاندھی، مولانا آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس، سردار پٹیل اور گووند ولبھ پنت نے ایک قرارداد منظور کی جس میں سفارش کی گئی کہ جہاں بھی قومی تقریبات میں وندے ماترم گایا جائے وہاں صرف پہلی دو بند ہی گائے جائیں۔ کیا کانگریس ورکنگ کمیٹی میں نہرو اکیلے تھے، آپ ان تمام سینئر لیڈروں کی توہین کر رہے ہیں جنہوں نے مل کر فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نہرو کو کیوں نشانہ بناتے ہیں۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں تقریر کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ بعض اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ یہ بحث مغربی بنگال کی انتخابی سیاست سے جڑی ہوئی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بحث اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ بنگال میں انتخابات ہیں، وہ وندے ماترم کو مغربی بنگال کے انتخابات سے جوڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں انہیں اپنی سمجھ پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وندے ماترم کو ایک لافانی کمپوزیشن کے طور پر بیان کیا جو بھارت کے تئیں محبت اور فرض کو بیدار کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جب لاکھوں آزادی پسند جیل گئے اسوقت بی جے پی والے انگریزوں کیلئے کام کررہے تھے، کانگریس
  • افغانستان کی دہشتگرد تنظیمیں امن اور سکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ، یورپی جریدہ رپورٹ
  • دہشتگردوں کی آماجگاہ افغانستان سنگین خطرہ، پاکستان کے موقف کی عالمی سطح پر حمایت
  • دہشتگردوں کی آماجگاہ افغانستان سنگین خطرہ، پاکستان کے موقف کی عالمی سطح پر حمایت
  • دریائے ہلمند پر ایران افغان تنازع: طالبان رجیم دوستوں کو دشمن بنا رہی ہے
  • عالمی اور ملکی اہم خبریں
  • کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کیلیے سنگین خطرہ ہیں،طفیل ابڑو
  • پاکستان سے ادویات کی تجارت روکنے کے بعد افغانستان میں طبی بحران پیدا
  • پاک افغان تعلقات کب تک معمول پر آ سکتے ہیں، اور عالمی سطح پر افغانستان مخالف دباؤ کیا شکل اختیار کر سکتا ہے؟