—فائل فوٹو 

لاہور میں ایک دکاندار کو قسطوں پر موٹر سائیکلیں دینے کا کاروبار مہنگا پڑ گیا، قسطوں پر دی گئی موٹر سائیکلوں کے 23 لاکھ روپے کے ٹریفک چالان نکل آئے۔

سیف سٹی ذرائع کے مطابق لاہور میں قسطوں کا کاروبار کرنے والے صادق خان کے نام پر 500 موٹر سائیکلز رجسٹرڈ ہیں، جنہیں سیف سٹی کی جانب سے 2 ہزار 71 چالان بھجوائے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قسطوں پر موٹر سائیکلیں دینے والا صادق خان گڑھی شاہو کا رہائشی ہے، کیمپس پل پر ٹریفک وارڈن نے اس کے نام رجسٹرڈ موٹر سائیکل روکی تو اس کے 12 ہزار روپے کے ای چالان نکل آئے۔

مزید تحقیق پر پتہ چلا کہ دکاندار کے نام رجسٹرڈ 500 موٹر سائیکلوں کے 23 لاکھ روپے سے زائد رقم کے چالان ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کالے شیشوں پر 6 ماہ قید، 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر وہیکل آرڈیننس پنجاب اسمبلی میں پیش

فائل فوٹو

پنجاب حکومت نے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 2025ء (چوتھی ترمیم) پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا، آرڈیننس کے مطابق گاڑیوں کے کالے شیشے رکھنے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا۔

صوبائی اسمبلی میں پیش کیے گئے آرڈیننس کے متن کے مطابق کم عمر بچوں کے گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا، ون وے پر گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا جبکہ ڈرائیور کے ساتھ پیسنجر کو بھی سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

پنجاب موٹر وہیکل آرڈیننس2025 کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہوگی

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ جرمانوں میں اضافے کے باعث موٹر وہیکل آرڈیننس کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

مسودے کے مطابق تیز رفتاری پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح تیز رفتاری پر لکژری گاڑی اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو 20 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اوور لوڈنگ پر تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے، عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جبکہ لکژری گاڑی کو 10 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق سگنل توڑنے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا جبکہ لکژری گاڑی کو 10 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

رات کو خراب لائٹس کے ساتھ گاڑی چلانے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح خراب لائٹس والی عام گاڑی کو 3 ہزار روپے، لکژری گاڑی کو 8 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 10 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

آرڈیننس کے مطابق زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر اور عام گاڑی کو 3-3 ہزار روپے جرمانہ ہو گا جبکہ لگژری گاڑی کو 8 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر لگژری گاڑی کو 10 ہزار روپے جبکہ ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق دھواں چھوڑتی گاڑیوں اور ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے والوں پر بھی بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

آرڈیننس پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد آرڈیننس باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان پہلے ہی آرڈیننس کی منظوری دے چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قسطوں پر موٹرسائیکلیں فروخت کرنے والے شہری کے نام 23 لاکھ سے زائد کے ٹریفک چلان جاری
  • قسطوں کا کاروبار مہنگا پڑ گیا—500 بائیکس اور ہزاروں چالان ایک ہی شہری کے نام!
  • لاہور:ٹریفک خلاف ورزیوں پر دلچسپ کارروائیاں، پیدل چلنے پر گرفتاری، ایک ہی شہری پر لاکھوں روپے جرمانہ
  • ٹنڈوجام ،ای چالان سے تنگ شہریوں نے سفر کم کردیا
  • امریکا نے پاکستان کے F-16 طیاروں کیلئے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دے دی
  • کالے شیشوں پر 6 ماہ قید، 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر وہیکل آرڈیننس پنجاب اسمبلی میں پیش
  • لاہور میں بسنت7،6اور8فروری کو منائی جائے گی
  • کراچی میں ہزاروں کیمرے، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھننا کم نہ ہوئیں
  • لاکھوں روپے کے کیمروں کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں کمی نہ آ سکی