پاکستان نے بائنانس اور ایچ ٹی ایکس کو این او سی جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-01-7
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی (پی وی آر اے) کی جانب سے بائنانس اور ایچ ٹی ایکس کو این او سی جاری کردیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ اقدام ورچوئل ایسٹ سروس پرووائیڈرز کیلیے پاکستان میں ایک منظم اور باقاعدہ ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل کی جاری کوششوں کا حصہ ہے، این او سی کا اجراء پی وی اے آر اے کی جانب سے متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ مشترکہ مشاورت اور باضابطہ جائزہ کارروائی کے بعد کیا گیا۔ این او سی کے حصول کے بعد بائنانس اور ایچ ٹی ایکس کو پاکستان میں ہدف شدہ ریگولیٹری نگرانی کے تحت ابتدائی تیاری اور مشاورتی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت مل گئی، یہ این او سی مکمل آپریٹنگ لائسنس نہیں ہے۔ این او سی کے تحت ایف ایم یو کے goAML سسٹم پر رپورٹنگ اینٹٹیز کے طور پر رجسٹریشن کا آغاز کیا جا سکے گا، ایس ای سی پی کے ساتھ رابطہ کر کے پاکستان میں اپنی ریگولیٹڈ مقامی سبسڈیریز کا اندراج ممکن ہو سکے گا۔ لائسنسنگ ریگولیشنز کے اجرا کے بعد مکمل وی اے ایس پی لائسنس درخواستوں کی تیاری اور جمع کرائی جا سکے گی، goAML رجسٹریشن کی تکمیل کے بعد پی وی اے آر اے کے ضوابط کے مطابق اے ایم ایل رجسٹرڈ سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔ یہ پیشرفت ورچوئل ایسٹ سیکٹر کی ریگولیشن کے لیے پی وی اے آر اے کے مرحلہ وار اور رسک بیسڈ طریقہ کار کی عکاسی اور بین الاقوامی ریگولیٹری طریقہ کار سے ہم آہنگ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت نے ایکس پر دوبارہ پابندی لگانے کا عندیہ دےدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے سوشل میڈیا پیٹ فارمز سے اپنے دفاتر پاکستان میں بنانے کا مطالبہ کیا جبکہ تعاون نہ کرنے پر ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری اور وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے اس حوالے سے ملکی و غیر ملکی میڈیا سے منسلک صحافیوں کو بریفنگ دی۔طلال چودھری نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے خلاف ایکشن ہوگا، 24 جولائی کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے متعلق باقاعدہ انتباہ جاری کیا تھا جس میں ان کو پاکستان میں دفاتر قائم کرنے کی
ہدایت کی تھی۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ انتباہ میں واضح کیا تھا کہ دہشتگرد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز آزادانہ استعمال کر رہے ہیں جبکہ مختلف طریقوں سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے۔ کچھ سوشل میڈیا ایپ کا رسپانس دہشتگردی پر انتہائی کمزور ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاو¿نٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ ہو رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا پاکستان میں دفاتر بنانے کا مطالبہ دوبارہ دہرایا جاتا ہے، چائلڈ پورنوگرافی کا ڈیٹا آٹو ڈیلیٹ ہو سکتا ہے تو دہشتگردی کا مواد کیوں نہیں؟’اے آئی کے ذریعے دہشتگردی میں ملوث اکاو¿نٹس کا مواد آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔ افغانستان سے 40 کالعدم تنظیموں کے آپریٹ ہونے کے واضح فٹ پرنٹس موجود ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی اور مضبوط دیوار ہے، یہ دیوار کمزور ہوئی تو دہشتگردی کی آگ مغرب تک پھیل سکتی ہے۔وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان سے متعلق دوہرا معیار رکھتے ہیں، فلسطین کے معاملے پر ویڈیوز 24 گھنٹے میں ڈیلیٹ کر دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایکس دہشتگردی میں ملوث اکاو¿نٹس کے آئی پی ایڈریس فراہم نہیں کرتا، تعاون نہ کیا گیا تو برازیل ماڈل یعنی ایکس کی بندش اور جرمانوں کا نفاذ ہو سکتا ہے، معاملے پر عالمی عدالت سے رجوع کرنا بھی ممکن ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومت نے ایکس پر دو سال تک پابندی برقرار رکھی تھی۔