ہالی ووڈ کا مشہور ولن پیٹر گرین گھر میں مردہ پائے گئے، فلم ’دی ماسک‘ سے عالمی شہرت حاصل کی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
ہالی ووڈ ایک اور افسوسناک خبر سے سوگوار ہو گیا۔ فلم دی ماسک میں یادگار ولن اور پلپ فکشن جیسے شہرۂ آفاق منصوبوں کا حصہ رہنے والے معروف اداکار پیٹر گرین 60 برس کی عمر میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
اداکار کے طویل عرصے سے منیجر گریگ ایڈورڈز نے نہایت رنجیدہ انداز میں ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فلمی دنیا نے ایک منفرد، بے باک اور غیر روایتی اداکار کھو دیا ہے۔
پولیس کے مطابق پیٹر گرین کو کلنٹن اسٹریٹ پر واقع ان کے اپارٹمنٹ میں زمین پر گرا ہوا پایا گیا۔ موقع پر پہنچنے والی طبی ٹیم نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں کسی قسم کی مشتبہ سرگرمی کے شواہد نہیں ملے، تاہم موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
پیٹر گرین نے 1990 کی دہائی میں ہالی ووڈ میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی۔ وہ ایسے منفی کرداروں کے لیے مشہور ہوئے جو ناظرین کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑ جاتے تھے۔ فلم دی ماسک میں ان کا بے رحم گینگسٹر ڈوریان ٹائریل آج بھی شائقین کو یاد ہے، جبکہ پلپ فکشن میں ان کا مختصر مگر طاقتور کردار فلمی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے دی یوزول سسپیکٹس، ٹریننگ ڈے، بلو اسٹرییک، لاز آف گریویٹی سمیت درجنوں فلموں میں اداکاری کی اور تقریباً 95 فلمی و ٹی وی منصوبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
دل کو چھو لینے والا پہلو یہ ہے کہ اسکرین پر خوف اور طاقت کی علامت بننے والا یہ اداکار حقیقی زندگی میں نہایت خاموش اور تنہا طبیعت کا مالک تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹر گرین گزشتہ برسوں میں فلمی دنیا کی چکاچوند سے دور ایک سادہ اور تنہائی بھری زندگی گزار رہے تھے۔
ہالی ووڈ میں ان کی کمی دیر تک محسوس کی جاتی رہے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے میں دو چیزیں اہمیت کی حامل ہیں، فوج میں ہر کسی کا احتساب ہوتا ہے، فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ فیض حمید کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے، میرا اندازہ ہے ان کو بھی پراسیکیوٹ کیا جائے گا۔ سیاسی جماعت تک بات جاتی ہے تو معاملہ فوجی عدالت میں ہی جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلے میں نو مئی کا ذکر ہوا تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے، تھری اسٹار جنرل کا کورٹ مارشل ہوا سزا ہوئی، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی ہو تو کورٹ مارشل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ وجی عدالت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 12 اگست2024کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیض حمید کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 15 ماہ جاری رہا، عدالت نے آج 11 دسمبر کو ملزم کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔