پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنیوالے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی۔تفتیشی حکام کے مطابق خودکش حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے، ان خودکش حملہ آوروں نے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا۔اس حوالے سے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے قیام کے دوران شہر کے راستوں سے واقفیت حاصل کی۔تفتیشی حکام کے مطابق خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں خودکش بمباروں کی سہولت کاری کی گئی۔تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے سے متعلق اب تک 150 سے زیادہ افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔یہ بات بھی علم میں رہے کہ گزشتہ ماہ پشاور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں تین پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیڈکوارٹر پر تفتیشی حکام خودکش حملہ
پڑھیں:
امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف
امریکی سیکیورٹی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا میں مقیم تقریباً 2 ہزار افغان شہریوں کے مختلف دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط سامنے آئے ہیں، جس کے بعد امریکی سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے ڈائریکٹر جو کینٹ نے کانگریس کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2021 کے بعد افغانستان سے امریکہ منتقل کیے گئے تقریباً 88 ہزار افغان شہریوں میں سے قریباً 2 ہزار افراد کو سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر نشان زد کیا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق ان افراد کے بارے میں معلومات محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ایف بی آئی کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، جبکہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض کیسز میں ممکنہ عسکری یا شدت پسند گروہوں سے تعلق کے شواہد سامنے آئے ہیں، تاہم ہر کیس کا الگ الگ جائزہ لیا جا رہا ہے۔
امریکی عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ تاحال ان افراد کے خلاف کسی بڑے پیمانے پر گرفتاری یا قانونی کارروائی کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن سیکیورٹی سکریننگ کے نظام پر سوالات ضرور اٹھے ہیں۔ اس انکشاف کے بعد امریکی کانگریس میں افغان مہاجرین کی جانچ پڑتال کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس معاملے نے امیگریشن پالیسی، قومی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے اقدامات پر نئی بحث کو جنم دیا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ عوام کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں