WE News:
2025-12-14@14:22:25 GMT

کریمہ بلوچ، بھارتی پراکسی سے اپنی راہ بدلنے تک کی کہانی

اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT

کریمہ بلوچ، بھارتی پراکسی سے اپنی راہ بدلنے تک کی کہانی

یہ کہانی ہے کریمہ بلوچ کی، جس نے کھلے عام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنا ’بھائی‘ کہا اور رکشا بندھن کے موقع پر اسے راکھی باندھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس سوچ اور طرزِ عمل کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گرد تنظیمیں بی ایل اے اور بی وائی سی بھارتی پراکسی کے طور پر سمجھی جاتی ہیں۔

کریمہ بلوچ نے اپنی عورت ہونے کی شناخت اور مظلومیت کے نعرے کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ نوجوانوں کو متحرک کیا، فنڈز اکٹھے کیے، اور بی ایس او آزاد جیسے دہشتگرد نرسری پلیٹ فارم کے ذریعے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو تشدد اور بغاوت کی طرف راغب کیا۔ ان کی سرگرمیاں نہ بلوچستان کی فلاح سے جڑی تھیں اور نہ ہی بلوچ عوام کے مفاد سے، بلکہ بھارتی ایجنڈے کے تحت کی گئیں۔

مبینہ طور پر کریمہ بلوچ نے بیانیے کی آڑ میں فنڈز جمع کیے، شادی کی، اور کینیڈا میں سکونت اختیار کی۔ اسی طرزِ عمل کی وجہ سے بعد ازاں ماہرنگ بلوچ کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔

خطرات کے پیشِ نظر کینیڈا میں سیاسی پناہ کے بعد کریمہ بلوچ نے بی این ایم کے پلیٹ فارم کو ذاتی اثر و رسوخ کے لیے استعمال کیا، جس سے اس کا ماضی اور طریقۂ کار ڈاکٹر نسیم بلوچ سمیت بعض اسٹیک ہولڈرز کے لیے خطرہ بن گیا۔

آخرکار ذاتی مفادات اور زندگی کے نئے مرحلے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کے بعد کریمہ بلوچ بھارتی پراکسی نیٹ ورک سے منحرف ہوگئیں، جس کا انجام پہلے ہی طے تھا۔

یہ کہانی نہ صرف ایک فرد کی بلکہ اس نظام کی بھی عکاس ہے جس میں بین الاقوامی ایجنسیاں جیسے ’را‘ اپنے اہداف کو پھانسنے اور استعمال کرنے کے بعد ان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کریمہ بلوچ

پڑھیں:

ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شامل واحد پاکستانی فلم ’گھوسٹ اسکول‘ کی دلچسپ کہانی

ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے ایک پاکستانی فلم بھی منتخب ہوئی ہے جس کے چرچے زبان زد عام ہونے لگے ہیں۔

عالمی فیسٹیول میں منتخب ہونے والی واحد پاکستانی فیچر فلم ’گھوسٹ اسکول‘ کی ہدایتکارہ، مصنفہ اور پروڈیوسر سیماب گل ہیں۔

اس فلم نے عالمی سطح پر پاکستان میں بچیوں کی تعلیم اور گھوسٹ اسکولز جیسے سنگین سماجی مسئلے کو اجاگر کر کے توجہ حاصل کرلی ہے۔

’گھوسٹ اسکول‘ کی کہانی کراچی کے مضافات میں واقع ایک ماہی گیروں کی بستی کے گرد گھومتی ہے جس کا مرکزی کردار ایک کم عمر بچی رابعہ ہے۔

یہ کہانی دراصل ایک بدعنوان نظام کی علامت ہے جس کے ذریعے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کو مختلف حیلوں بہانوں اور خوف دلا کر تعلیم سے روکا جاتا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ رابعہ کا اسکول اچانک بند کر دیا جاتا ہے اور اسے بتایا جاتا ہے کہ اسکول میں جنّات کا بسیرا ہے۔

معصوم رابعہ اس غیر منطقی جواز کو سمجھنے سے قاصر رہتی ہے اور سوالات اٹھانے لگتی ہے یہاں تک کہ وہ خود سچ جاننے کے سفر پر نکل پڑتی ہے۔

ننھی رابعہ جیسے جیسے جنات کے بسیرے کے سچ ڈھونڈنے کے لیے آگے بڑھتی جاتی ہے ویسے ویسے بستی کے بااثر افراد کے مفادات اور سازش بے نقاب ہوتی جاتی ہے۔

فلم میں زیادہ تر غیر پیشہ ور اداکاروں کو شامل کیا گیا ہے جو ایرانی سینما کے اسلوب کی یاد دلاتا ہے۔

جنّات کی کہانی، فلم میں خوف پیدا کرنے کے بجائے حقیقت اور افسانے کے درمیان ایک علامتی فضا قائم کرتی ہے، جو ناظر کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔

اس حوالے سے سیماب گل کا کہنا تھا کہ ’گھوسٹ اسکول‘ کو ابتدا میں ایک ڈاکومنٹری کے طور پر شروع کیا تھا مگر کہانی کی وسعت کے باعث اسے فیچر فلم کی شکل دے دی گئی۔

یاد رہے کہ فلم ’گھوسٹ اسکول‘ کا ورلڈ پریمیئر رواں برس ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہوا تھا جبکہ پاکستان میں آئندہ موسمِ گرما میں سینما گھروں کی زینت بننے کا امکان ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • قانون سے کوئی بالاتر نہیں‘ آئین سے کھیلنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے‘ لیاقت بلوچ
  • ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شامل واحد پاکستانی فلم ’گھوسٹ اسکول‘ کی دلچسپ کہانی
  • بھارتی پارلیمنٹ حملہ 2001: سیاست، انصاف اور مشکوک بیانیے کی کہانی
  • بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں حقوق سے محروم نہ رکھا جائے، لیاقت بلوچ
  • افغان وزیر خارجہ کی اپنی سرزمین دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہ کرنیکی یقین دہانی
  • ڈکی بھائی کی جیل کہانی پر نیا تنازع—سینڈوچز کس نے کھائے؟ سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی
  • جنرل فیض حمید کو سزا آئین سے انحراف کرنے والوں کیلئے عبرت ہے، لیاقت بلوچ
  • افغان علماکا حکومت پر اپنی زمین کسی  ملک کیخلاف استعمال نہ کرنے پرزور
  • افغان قیادت کا اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےکا اعتراف