2025-11-04@12:09:18 GMT
تلاش کی گنتی: 116

«جانی ڈیپ»:

(نئی خبر)
    چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔ ڈیپ سیک اس وقت چیٹ جی پی ٹی کو مات دے کر ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے۔ ڈیپ سیک کے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین اس کے بارے میں مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ امریکاa نے چیٹ جی پی ٹی بنایا۔ چین نے ڈیپ سیک بنا ڈالا، انڈیا نے بھارت جی پی ٹی جبکہ پاکستان نے فارم 47 بنایا ہے۔ امریکہ نے چیٹ جی پی ٹی بنایا۔ چین نے ڈیپ سیک۔ انڈیا نے بھارت جی پی ٹی۔ اور پاکستان نے فارم47! — Adnan Adil (@adnanaadil) January 28,...
    اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے ایک اسٹارٹ اپ کے چیٹ بوٹ DeepSeek کی دنیا بھر میں اور خاص طور سے خود امریکی اپیل اسٹورز پہ دھوم اور اس کی مقبولیت کو امریکی اے آئی جائنٹ کمپنیوں کے لیے ایک ویک اپ کال قرار دے رہے ہیں۔ چین کی اس نئی اے آئی پروڈکٹ نے ایک وسیع خیال کی نفی کردی ہے۔ اب تک یہ تصور کیا جاتا تھا کہ مصنوعی ذہانت کو ترقی دینے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے جبکہ پچھلے ہفتے جاری کیے گئے ایک تحقیقی مقالے کے مطابق، ڈیپ سیک کے چیٹ بوٹ کے ماڈل کی ڈیولپمنٹ ٹیم نے کہا کہ انہوں نے...
    ٹیکنالوجی کے شعبے میں ان دنوں چین کی ایک کمپنی کے بنائے گئے ’ڈیپ سیک‘ نامی چیٹ بوٹ کی دھوم مچی ہے جس نے اپنی لانچنگ کے پہلے 10 دنوں میں ہی امریکا سمیت دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں سب سے زیادہ ڈاون لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے۔ مگر ڈیپ سیک کے بانی کون ہے اور کیسے انہوں نے چیٹ جی پی ٹی جیسے بڑے چیٹ بوٹس کا متبادل ماڈل تیار کیا؟ ڈیپ سیک کے بانی لیانگ وین فینگ ایک چینی انٹرپرینیور اور تاجر  ہیں۔ وہ ایک انویسٹمنٹ گروپ ’ہائی فلائیر‘ کے شریک بانی ہیں اور ’ڈیپ سیک‘ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ لیانگ وین فینگ 1985 میں چین کے ژانگ جیانگ شہر...
    چین کی ایک کمپنی کی بنائی گئی ’ڈیپ سیک‘ نامی مصنوعی ذہانت کے ماڈل نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔ حال ہی میں لانچ کی گئی ’ڈیپ سیک‘ کا موازنہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی سے کیا جارہا ہے اور دونوں کے فیچرز کے بارے میں بحث شروع ہوگئی ہے۔ لیکن ان دونوں آرٹیفشل انٹیلجنس ماڈلز میں بنیادی فرق کیا ہے اورڈیپ سیک کی کونسی خصوصیات اسے چیٹ جی پی ٹی سے بہتر بناتی ہیں؟ ماہرین کے مطابق دونوں ماڈلز میں سب سے بڑا فرق ان دونوں پہ لگنے والی لاگت کا ہے۔ اوپن اے آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنے چیٹ جی پی ٹی کی ڈیٹا میں تربیت کے لیے کئی ملین...
    مارک اینڈریسن، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی اور دنیا کے معروف ٹیک سرمایہ کاروں میں سے ایک، نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈیپ سیک کو "سب سے زیادہ حیرت انگیز اور متاثر کن پیش رفتوں میں سے ایک" قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں لانچ ہونے والی چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ (DeepSeek) نے امریکہ اور یورپ کو ہلا کر دکھ دیا ہے۔ امریکی سٹاک مارکیٹ میں پیر کو حیران کن کمی دیکھنے کو ملی، چب بنانے والی کمپنی نویڈا (Nvidia) کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 600 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ، میٹا کی ویلیو میں تیزی سے کمی ہوئی۔ Nvidia کے حریف مارویل، براڈ کام، مائکرون اور TSMC سب بھی تیزی سے...
    چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل ڈیپ سیک لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز بیجنگ: چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے، چینی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے چیٹ جی پی ٹی کو مات دے دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی اے آئی پلیٹ فارم ڈیپ سیک کی مقبولیت سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں تاریخی کمی ہو گئی۔اینویڈیا کے اسٹاکس میں ریکارڈ 17 فیصد کی کمی ہو گئی، اینویڈیا کو 593 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ چین کی تیار کردہ مصنوعی...
    بیجنگ : چین کی ایک نئی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنی، ڈیپ سیک، نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی سطح پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ اس ایپ کی مقبولیت نے جہاں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کو بھاری نقصان پہنچایا، وہیں یہ ایپ ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپ بن چکی ہے۔   ڈیپ سیک کی لانچ کے بعد اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور اب یہ امریکہ، برطانیہ اور چین میں چیٹ جی پی ٹی سے زیادہ استعمال ہو رہی ہے۔ اس ایپ نے خاص طور پر ریاضی کے سوالات حل کرنے میں بہتر نتائج دِکھا کر چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑا ہے۔   ڈیپ سیک کی...
    چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی سستی ایپ نے امریکی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچادی ہے۔ چین کی ڈیپ سیک ایپ نے چیٹ جی پی ٹی اور دیگر حریف ایپس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور چین میں ایپل ایپ اسٹور پر مفت ترین اور سب سے زیادہ مقبول ایپ کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس ایپ کو صرف 6 ملین ڈالرز سے کم لاگت میں تیار کیا گیا ہے، جب کہ چیٹ جی پی ٹی اور دوسری مصنوعی ذہانت کی ایپس پر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔ اس کامیابی کے بعد اینویڈیا، مائیکروسافٹ اور میٹا جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔  امریکی اسٹاک مارکیٹ میں مندی...
    چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے امریکا اور یورپ میں سرمایہ کاروں کو اس حد تک خوفزدہ کردیا ہے کہ امریکی ٹیک کمپنی نویڈیا اپنی قیمت کا چھٹا حصہ کھو بیٹھی ہے۔ مبینہ طور پر اپنے حریفوں کی لاگت کے مقابلے پر ایک چھوٹے سے خرچ پر تخلیق کیا گیا ایک چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ بوٹ، ڈیپ سیک، گزشتہ ہفتے متعارف کرایا گیا تھا جو اس وقت امریکا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ بن چکی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دوڑ: چینی کمپنی ڈیپ سیک نے میدان مار لیا مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس چپ بنانیوالی نویڈیا اور مصنوعی ذہانت سے منسلک مائیکروسوفٹ اور گوگل سمیت دیگر ٹیک...
    کراچی(نیوز ڈیسک)چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی اپلی کیشن ڈیپ سیک (DeepSeek) چیٹ جی پی ٹی اور دیگر ایسی حریف ایپس کو مات دے کر امریکا‘ برطانیہ اور چین میں ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے‘چیٹ جی پی ٹی کے سستے اور طاقتور چینی متبادل نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا‘اوپن اے آئی جیسی امریکی کمپنیوں کے غلبے کو چیلنج کردیاہے ۔ اس پیش رفت نے امریکی ٹیک کمپنیوں کے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدوں پر سوالات اٹھا دیے ہیں اور کئی بڑی ٹیک کمپنیوں، بشمول اینویڈیا، کے شیئرز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ رواں برس جنوری میں اپنے لانچ کے بعد سے ہی اس...
    بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں چیٹ جی پی ٹی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی، چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسسٹنٹ اپنے سب سے بڑے حریف چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکا میں ایپل کے ایپ اسٹور پر دستیاب ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے، جس سے امریکی ٹیک مارکیٹ میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق 10 جنوری کو ریلیز کیے جانے والے ڈیپ سیک کے وی 3 ماڈل کے حوالے سے اس کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ اوپن سورس ماڈلز میں سرفہرست ہے اور عالمی سطح پر جدید ترین ’کلوزڈ...
    بیجنگ: چین کی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے اپنی تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کر کے میٹا اور چیٹ جی پی ٹی جیسی بڑی فرموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایک طاقتور چینی AI کمپنی نے معروف امریکی فرموں کی طرف عائد کیے جانے والے الزامات کو گھبراہٹ قرار دیا اور سب کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ مصنوعی ذہانت کے اسٹارٹ اپ DeepSeek نے پچھلے ہفتے اپنے اوپن سورس AI کا تازہ ترین ورژن جاری کیا، جو Meta اور ChatGPT تخلیق کار OpenAI جیسے ٹیک جنات کے بہترین ماڈلز کا مقابلہ کرتا ہے۔ فیس کے اعتبار سے بھی ڈیپ فیک اپنے صارفین سے کم پیسے لے رہا ہے جبکہ انہیں جدید سہولیات پیش کررہا ہے۔ ان صلاحیتوں کی وجہ سے...
    چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ  ڈیپسیک کے تازہ ترین ماڈل نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے، اس ایپ نے چیٹ جی پی ٹی کو امریکا میں پیچھے چھوڑ دیا ہے کیوں کہ امریکا میں آئی فون صارفین چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں ڈیپسیک زیادہ استعمال کرنا شروع ہوگئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت، ایٹمی ہتھیاروں سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے، ماہرین نئے لانچ ہونے والے ڈیپسیک R1 ، جس کی لاگت اوپنائی کے مسابقتی ماڈلز سے 95 فیصد کم ہ، یہ ماڈل صرف 5.6 ملین ڈالر میں تیار کیا گیا ہے، یہ مصنوعی ماڈل دوسرے مصنوعی ذہانت سے زیادہ بہتر نتائج دیتا ہے، خاص طور پر ریاضی کے سوال حل کرنے میں یہ...
    میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے ڈیپ سیک (DeepSeek) نامی ایک نیا اے آئی سسٹم متعارف کرایا ہے جس نے امریکا سمیت دنیا بھر کی توجہ حاصل کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاست سے ہٹ کر چین اور امریکا ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں۔ امریکا کی جانب سے ٹیکنالوجی میں نئی ایجاد کے جواب میں چین بھی حیرت انگیز ایجادات سے سب کے ہوش اڑا دیتا ہے۔ حال ہی میں چین نے اپنا نیا مصنوعی ذہانت (اے آئی) ماڈل میدان میں اُتارا ہے جس نے امریکا کی تشویش بڑھا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے ڈیپ سیک (DeepSeek) نامی ایک نیا اے آئی سسٹم متعارف کرایا ہے جس نے امریکا سمیت دنیا بھر کی توجہ حاصل...
    ہالی ووڈ میں سب سے زیادہ مقبول اداکار ٹام کروز اور جانی ڈیپ جیسے اداکار ہیں اور ہمیں یہی لگتا ہے کہ یہ اداکار سب سے زیادہ کماتے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں سب سے زیادہ کمانے والا اداکار جانی اور ٹام نہیں بلکہ کوئی اور ہے۔ غیر میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک 76 سالہ اداکار نے فلموں کے ذریعے 27.7 بلین ڈالرز کماتے ہوئے ٹام کروز، جانی ڈیپ، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر اور دیگر کئی نامور ہالی ووڈ ستاروں کو کمائی کے میدان میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ گزشتہ تین دہائیوں سے یہ سپر اسٹارز ہالی ووڈ کے منظرنامے پر چھائے ہوئے ہیں، اور ان کی فلمیں باکس آفس پر کروڑوں ڈالرز کماتی ہیں، جبکہ ان کی مجموعی...