یہ عدالت ہے کوئی پولیس سٹیشن تو نہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا زرتاج گل سے مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈی چوک احتجاج سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ زرتاج گل آئی ہیں،زرتاج گل نے کہاکہ عدالت سے درخواست ہے پولیس یہیں پر شامل تفتیش کرلے،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ یہ عدالت ہے کوئی پولیس سٹیشن تو نہیں،آپ کی حد تک اس سے متعلق حکمنامہ جاری کردیتا ہوں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار200مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پرسماعت ہوئی،انسداد دہشتگردی عدلت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی،ڈی چوک احتجاج سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں پر بھی سماعت ہوئی،عمرایوب، زرتاج گل، شیرافضل مروت، شعیب شاہین کی عبوری ضمانتوں میں 7فروری تک توسیع کردی گئی۔
خواتین کو بااختیار بنانے کیلیے مشاورتی اجلاس، بزنس میکانزم اور مالی شمولیت کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو
وکیل صفائی نے کہاکہ شیر افضل مروت کے وکیل ہائیکورٹ ہیں کچھ دیر بعد آئیں گے،پراسیکیوٹر زاہد آصف نے کہاکہ ابھی تک کوئی بھی ملزم شامل تفتیش نہیں ہوا، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ زرتاج گل آئی ہیں،زرتاج گل نے کہاکہ عدالت سے درخواست ہے پولیس یہیں پر شامل تفتیش کرلے،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ یہ عدالت ہے کوئی پولیس سٹیشن تو نہیں،آپ کی حد تک اس سے متعلق حکمنامہ جاری کردیتا ہوں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف تھانہ رمنا، سیکرٹریٹ ، مارگلہ، کراچی کمپنی، کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔
عظمیٰ بخاری نےحفیظ اللّٰہ نیازی کی وزیرِ اعلیٰ پنجاب پر تنقید کا جواب دیدیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے نہروں کا معاملہ بہت خراب کردیا ہے، ہمیں اس نہج پر نہ لے جائیں کہ ایسا فیصلہ کردیں جس کا سب کو نقصان ہو، ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہتے لیکن گرا سکتے ہیں، نہروں کا منصوبہ ختم کیا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں زیر بحث لائے اور ختم کرے، یہ منصوبہ ہر صورت واپس لینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون
مراد علی شاہ نے کہاکہ سندھ کے عوام چاہتے ہیں کہ کینالز کا منصوبہ واپس لیا جائے، وفاقی حکومت جو کہہ رہی ہے اور جو لکھ کردیا ہے اس میں فرق ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ کے لوگ اب ایک ہی بات پر راضی ہوں گے کہ منصوبہ ختم کیا جائے، صوبائی حکومت کی کامیابی ہے کہ اب تک منصوبے کو روکنے میں کامیاب ہے۔
انہوں نے کہاکہ پانی کا یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائندہ مند نہیں۔
انہوں نے کہاکہ ارسا میں جو درخواست دی گئی اس میں کہا گیا ہے کہ 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینال بنانے کی اجازت دی جائے، اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پانی کو بچانے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر وفاقی اور سندھ حکومت آمنے سامنے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے تاہم ابھی تک کوئی باضابطہ میٹنگ نہیں بلائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
آج سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ارسا دریائے سندھ کینالز منصوبہ مراد علی شاہ مشترکہ مفادات کونسل وزیراعلیٰ سندھ وفاقی حکومت وی نیوز