الیکشن کمیشن نے  پی ٹی آئی  کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے خلاف نااہلی کا ریفرنس خارج کر دیا۔الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر شہادت اعوان اور ماجد محمود کی درخواست خارج کر دی ہے  ۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے  دائر ریفرنس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی تھی۔الیکشن کمیشن نے 7 جنوری کو پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔واضح رہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کا ریفرنس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ زیرِ التو نیب ریفرنس کے ہوتے ہوئے سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ سیٹ کیلئے مطلوب تقاضوں پر پورا نہیں اُترتے۔ریفرنس میں کہا تھا کہ زیر کفالت لوگوں، زرعی آمدن اور اثاثوں کے بارے میں حلف نامے میں فراہم کردہ معلومات گمراہ کن ہیں، کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اپنے بچوں کی ملکیت والی زرعی اراضی کو چھپایا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 63 (2) کے تحت میں یہ سوال آرٹیکل 63 کی شق (3) کے تحت الیکشن کمیشن کو دیتا ہوں، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے کہ کیا سینیٹر سیف اللہ ابڑو سینیٹ کی رکنیت کیلئے نا اہل ہوگئے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ہمارے پاس اسرائیل کیخلاف مزاحمت کے علاوہ کوئی آپش نہیں، حزب اللہ

لبنانی پارلیمان میں مزاحمتی دھڑے کے سینیئر رکن حسین جاشی نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنا ہم سب کا ناگزیر مقدر ہے، اور امام سید موسیٰ الصدر نے اس دشمن کو سراسر برائی قرار دیا ہے اور امام خمینی (رہ) اسرائیل کو ایک سرطان کا پھوڑا سمجھتے ہیں، جس کے ساتھ کسی بھی طرح سے ایک ساتھ نہیں رہا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان اور خطے کی خوشحالی اور سلامتی کے بارے میں امریکہ کے تمام وعدے جھوٹے ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے نمائندے حسین جاشی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس صہیونیوں کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اور جو اسرائیل مزاحمت کے خلاف میدان جنگ میں حاصل نہیں کر سکا وہ امریکہ بھی سیاست کے ذریعے حاصل نہیں کر سکے گا۔ لبنانی پارلیمان میں مزاحمتی دھڑے کے سینیئر رکن حسین جاشی نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنا ہم سب کا ناگزیر مقدر ہے، اور امام سید موسیٰ الصدر نے اس دشمن کو سراسر برائی قرار دیا ہے اور امام خمینی (رہ) اسرائیل کو ایک سرطان کا پھوڑا سمجھتے ہیں، جس کے ساتھ کسی بھی طرح سے ایک ساتھ نہیں رہا جا سکتا۔

جنوبی لبنان میں ایک یادگاری تقریب کے دوران حزب اللہ کے نمائندے نے کہا کہ صہیونی دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح سے مفاہمت تک پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور اس کا واحد راستہ اس کا مقابلہ کرنا ہے، صہیونی قابضین کے ساتھ محاذ آرائی ہمارے لیے ایک امتحان اور آزمائش ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمت اور برکت بھی ہے۔ انہوں نے لبنان اور پورے خطے میں امریکہ کی تخریبی اور بغاوت انگیز پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن طاقت کے ذریعے نام نہاد "امن" مسلط کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن خود بار بار اس بات پر زور دے رہا ہے کہ امن کے لئے جنگ کی تیاری سے ضروری ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکیوں کے نزدیک امن انصاف پر نہیں، بلکہ دوسرے فریق کے ہتھیار ڈالنے پر مبنی ہے۔

حسین جاشی نے مزید کہا کہ امریکی قوموں کو محکوم بنانا چاہتے ہیں اور طاقت کے ذریعے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں اور اس کے بہت سے شواہد موجود ہیں، لبنان ہمیشہ سے امریکی صہیونی دشمن کا نشانہ رہا ہے اور وہ کھل کر کہتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں اور لبنان کو طاقت کے عناصر سے خالی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی سفیر ٹام باراک نے کھلے عام کہا ہے کہ امریکہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا چاہتا ہے، جس سے اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے، امریکیوں نے لبنانی حکومت پر بھی بہت دباؤ ڈالا ہے اور اسے کہا ہے کہ آپ کو ان سے نمٹنا ہوگا، یہاں تک کہ اگر لبنان میں خانہ جنگی امریکیوں اور صہیونیوں کے اہداف کے مطابق ہے، تو وہ اسے شروع کرنے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔

حزب اللہ کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کے پاس پورے خطے کو محکوم بنانے اور اس کے وسائل اور صلاحیتوں کو کنٹرول کرنے کا ایک جامع منصوبہ ہے اور خطے کے ممالک کے خلاف فوجی، سلامتی، اقتصادی، ثقافتی اور تعلیمی تسلط کا خواہاں ہے۔ نام نہاد "گریٹر اسرائیل" منصوبے کے بارے میں صہیونیوں بالخصوص وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے بے شرم بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں لبنان کے پورے علاقے سمیت دیگر عرب ممالک کے علاقوں پر قبضہ بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی سیاسی گفتگو خطے میں امریکی منصوبے کی تکمیل کا اشارہ ہے۔

مزاحمتی دھڑے کے نمائندے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بدقسمتی سے لبنانی حکومت کے کچھ ارکان نے بھی اس منصوبے کے ساتھ اتفاق کیا ہے اور وہ خیالوں میں زندگی گزار رہے ہیں، جو بھی یہ سوچتا ہے کہ مزاحمت کی تباہی کے بعد وہ خطرے سے محفوظ رہیں گے وہ سخت غلطی پر ہے اور یہ بڑا خطرہ پورے لبنان کو متاثر کرے گا۔ حسین جاشی نے مزید کہا کہ "لبنانیوں کے پاس صرف ایک ہی راستہ بچا ہے کہ وہ اپنے وجود اور اصولوں کے دفاع میں مزاحمت اور اس کے ہتھیاروں پر عمل پیرا ہوں، ہم اس تباہ کن امریکی صہیونی منصوبے کا مقابلہ کرنے اور کربلائی جنگ میں داخل ہونے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور ہمیں اپنی فتح کا یقین ہے کیونکہ ہم حق پر ہیں اور زمین کے مالک ہیں اور فتح خدا کا وعدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن سے محاذ آرائی سے بھاگنے یا کمزوری دکھانے کا مطلب ہتھیار ڈالنا ہے، جس کی مزاحمت کی دینی اور ثقافتی اقدار میں کوئی جگہ نہیں ہے اور تمام بحرانوں اور چیلنجوں کے سامنے مزاحمت کا مقام امام حسین علیہ السلام کا مشہور جملہ ہے، «هیهات من الذله»، امریکہ کے تمام وعدے محض دھوکہ دہی ہیں اور اگر ہم نے اپنے ہتھیار ڈال دیے تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا اور ہماری قسمت قتل، نقل مکانی، غارت گری اور جبری انخلا ہوگی، خائن امریکی صرف صہیونی حکومت کے اہداف کے حصول کے خواہاں ہیں جسے انہیں میدان جنگ میں شکست ہوئی تھی، مزاحمت کے خلاف میدان جنگ میں جو مقصد حاصل نہیں کر سکے وہ سیاسی میدان میں بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔  

متعلقہ مضامین

  • بھارت، الیکشن کمیشن نے بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا
  • شفاف انتخابات کا انعقاد، کیا پورے ملک کے پتے اور شناختی کارڈ تبدیل ہونے جا رہے ہیں؟
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا اختلافی نوٹ جاری
  • ہمارے پاس اسرائیل کیخلاف مزاحمت کے علاوہ کوئی آپش نہیں، حزب اللہ
  • ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کا اسلام آباد میں17نومبرسے دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاون کا اعلان
  • نریندر مودی اور الیکشن کمیشن نے بہار میں جم کر ووٹ چوری کی، الکا لامبا
  • ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کا اسلام آباد میں دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا اعلان
  • الیکشن کمیشن نے "ایس آئی آر" کا پورا کھیل بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے، کانگریس
  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا