الیکشن کمیشن نے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کیخلاف نااہلی کا ریفرنس خارج کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے خلاف نااہلی کا ریفرنس خارج کر دیا۔الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر شہادت اعوان اور ماجد محمود کی درخواست خارج کر دی ہے ۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی تھی۔الیکشن کمیشن نے 7 جنوری کو پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔واضح رہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کا ریفرنس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ زیرِ التو نیب ریفرنس کے ہوتے ہوئے سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ سیٹ کیلئے مطلوب تقاضوں پر پورا نہیں اُترتے۔ریفرنس میں کہا تھا کہ زیر کفالت لوگوں، زرعی آمدن اور اثاثوں کے بارے میں حلف نامے میں فراہم کردہ معلومات گمراہ کن ہیں، کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اپنے بچوں کی ملکیت والی زرعی اراضی کو چھپایا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 63 (2) کے تحت میں یہ سوال آرٹیکل 63 کی شق (3) کے تحت الیکشن کمیشن کو دیتا ہوں، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے کہ کیا سینیٹر سیف اللہ ابڑو سینیٹ کی رکنیت کیلئے نا اہل ہوگئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کے پی، گندم اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج
اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید نے گندم اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث محکمہ خوراک کے تین ملازمین کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کردی اور تینوں ملازمین کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔ اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر ساتھیوں سے مل کر گندم کی ہزاروں بوریاں غبن کی اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اینٹی کرپشن نے اسکینڈل کی انکوائری کی اور انکوائری رپورٹ کے بعد دیگر ملزمان سمیت موجودہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ عدالت کو انہوں نے بتایا کہ اس اسکینڈل میں دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں بھی مسترد ہوئی ہیں لہٰذا عدالت ملزمان کو عبوری ضمانت نہ دے۔
اینٹی کرپشن عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواست خارج کر دی اور ضمانت کی درخواست خارج ہوتے ہی تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے حراست میں لیا گیا۔