کراچی: ایف آئی اے کی کارروائی، غیرملکی کمپنیوں سے لاکھوں ڈالرز بٹورنے والا گینگ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ایف بی ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے غیرملکی کمپنیوں کو سی فوڈز اور چکن مصنوعات سپلائی کے نام پر لاکھوں ڈالرز بٹورنے والے گینگ کے 4 ارکان کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان ڈمی کمپنیز کے جعلی اشتہارات کے ذریعے غیر ملکی کمپنیوں سے فراڈ کرتے تھے۔ ملزمان نے فراڈ کے ذریعے ایک لاکھ 36 ہزار ڈالرز اور لاکھوں روپے بٹورے تھے۔
سکیمرز نے چین، تھائی لینڈ، سنگاپور، ہانگ کانگ، جرمنی اور قازقستان کی کمپنیز سے فراڈ کیا تھا۔ ملزمان نے میسرز چان پاک شان سے ایک لاکھ امریکی ڈالرز اور 2 لاکھ 23 ہزار چینی یوآن بٹورے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی، مختلف آئی ٹی کال سینٹرز کی سخت نگرانی شروع، چھاپے، 5 گرفتار فنانشل فراڈز کی جڑ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ کال سینٹرزجرمن رابرٹ ویز نامی کمپنی سے 36 ہزار 450 ڈالرز کا فراڈ کیا گیا جبکہ سری لنکن کمپنی زم زم سے 19 ہزار امریکی ڈالرز اور لاکھوں روپے فراڈ سے وصول کیے گئے۔
عارف، سلیم، شارق اور نوید نامی ملزمان نے سوگومیٹ اور سلور ہائبرڈ نامی جعلی کمپیز بنا رکھی تھیں۔ ملزمان اپنی کمپنیز کی جانب سے فیس بک پر اشتہارات کے ذریعے غیرملکی کمپنیز کو سپلائی کا فراڈ کرتے تھے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ اندراج کے بعد مزید کارروائی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی، ڈکیتی کی بڑی واردات، بلڈر کے رائیڈر سے 46 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لیے گئے
کراچی:شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں بلڈر ایک کے رائیڈر سے موٹر سائیکل سوار ملزمان 46 لاکھ 30 ہزار روپے لوٹ کر فرار ہوگئے جبکہ 19 لاکھ 80 ہزار لٹنے سے بچ گئے.
بلڈر کے سیلز مینجر نے رائیڈر اور ڈرائیور پر شک کا اظہار کرتے ہوئے دونوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا جبکہ انھیں اور گاڑی کو پولیس کے حوالے بھی کر دیا گیا۔
مدعی مقدمہ سیلز مینجر عبدالباسط نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ رائیڈر کے پاس مجموعی طور پر 65 لاکھ 30 ہزار روپے کی رقم موجود تھی جبکہ لوٹ مار کی واردات پیر کی شام 4 بجے گلستان جوہر بلاک ون واٹر بورڈ دفتر کے قریب پیش آئی تھی۔
مدعی کے مطابق سوا چار بجے کے رائیڈر عدیل نے واردات کی اطلاع کہ 2 بائیک سوار 3 نامعلوم ملزمان آئے اور کیش کا لفافہ چھین لیا جس میں 46 لاکھ 23 ہزار جبکہ بقیہ رقم 19 لاکھ 80 ہزار جو کہ سیٹوں کے نیچے رکھی تھی لٹنے سے بچ گئی۔
مدعی کے مطابق واردات کے بعد رائیڈر نے مجھے اطلاع دی جس پر فوری طور پر کمپنی کے مالک کو اطلاع دی اور دیگر عملے کے ہمراہ موقع پر پہنچا۔
مدعی کے مطابق رائیڈر ، ڈرائیور اور گاڑی کو تھانے پیش کرنے لایا ہوں ، کمپنی کی ایس او پی ہے کہ بغیر سیکیورٹی گارڈ کیش لیجانا منع ہے ، دونوں نے سیدھا راستہ چھوڑ کر اپنی مرضی سے متبادل راستے اختیار کیا۔
میرا دعویٰ ہے کہ ان کی ملی بھگت سے اور ان کے کہنے پر واردات ہوئی جس پر پولیس نے واردات کا مقدمہ نمبر 763 سال 2025 بجرم دفعات 109 اور 397 چونتیس کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے ۔