حماس کے مجاہدین نے ثابت کیا کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے تحت اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار 12 جنوری کو 3 بجے دن سی ویو روڈ پر منعقد ہونے والے عظیم الشان ”غزہ مارچ“ کی تیاریاں اور انتظامات تیزی سے جاری ہیں، اس سلسلے میں سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں ”غزہ مارچ“ کے سلسلے میں تشکیل دی گئیں مختلف ذیلی کمیٹیوں کے ذمہ داران نے اب تک کی جانے والی تیاریوں و انتظامات کے بارے میں بتایا، مختلف تجاویز و آراء کی روشنی میں مارچ کو بھرپور اور کامیاب بنانے اور شہریوں کی اپنی فیملیز کے ہمراہ بڑی تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے اور اقدامات کیے گئے اور تمام ذمہ داران کو ہدایت کی گئی کہ تمام تیاریوں و انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دے دی جائے۔
منعم ظفر خان نے انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء ؑ کی سر زمین فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی آزادی پوری امت کے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے، حماس کے مجاہدین و اہل غزہ نے پوری امت کا سر فخر سے بلند اور اسرائیل کا غرورخاک میں ملا دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے، ان کی حمایت اور پشتیبانی پوری امت کی ذمہ داری ہے، بالخصوص عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی روکنے کے لیے جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے راست اور عملی اقدامات کریں۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ امریکہ و مغربی ممالک کی پشت پناہی، اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی و جانبداری اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بزدلی نے اسرائیل کو شہ دی ہے اور وہ خونی درندہ بنا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 15ماہ سے غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کی بدترین نسل کشی کی جارہی ہے، اسرائیل 32 ہزار سے زائد بچوں و خواتین سمیت 46 ہزار فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے، اسرائیل عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہو رہا ہے اور شہری آبادیوں، اسکولوں ہسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی بمباری کر رہا ہے، ادویات اور غذائی اجناس کی رسد کے راستے بھی بند کئے ہوئے ہیں، ان حالات کے باوجود اہل غزہ اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں، ان کی جرأت و استقامت اور قربانیوں کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے، حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حماس کے مجاہدین پوری امت
پڑھیں:
امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔
امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔
دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔