عدالت نے 2 افراد علامہ اصغر شہیدی اور محمد عباس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 ہزار روپے فی کس کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالتی فیصلے سے پہلے ہی پولیس نے انہیں رہا کردیا تھا تاہم دونوں افراد نے بقیہ افراد کے بغیر رہائی سے انکار کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے روبرو نمائش چورنگی دھرنے سے گرفتار ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے 17 افراد کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مقدمہ ابتدائی مرحلے میں ہے لہذا ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔ ضمانت مسترد ہونے والے ملزمان میں حامد علی، زاہد حسین، سید عباس، احمد علی، ایان، حنان، نثار حسین، صادق علی، حمزہ، سہیل عباس، زین، حسن رضا، صادق علی، ایوب، صدیق, شیان، شکیل شامل ہیں۔ جن ملزمان کی ضمانت مسترد ہوئی ان میں 2 کم عمر ہیں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ملزمان کے کم عمر ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے 2 افراد علامہ اصغر شہیدی اور محمد عباس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 ہزار روپے فی کس کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالتی فیصلے سے پہلے ہی پولیس نے انہیں رہا کردیا تھا تاہم دونوں افراد نے بقیہ افراد کے بغیر رہائی سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اپنے باقی اسیروں کے ساتھ ہی جیل سے نکلیں گے۔ پراسیکیوٹر نے موقف دیا کہ ملزمان کی فائرنگ اور پتھراؤ سے 4 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ ملزمان کو سولجر بازار پولیس نے نمائش چورنگی سے گرفتار کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار

کراچی:

شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔

اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔

ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریڈیو پاکستان حملہ کیس، ایم پی اے سمیت 5 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • ریڈیو پاکستان حملہ کیس،عدالت کااہم رہنما سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • اے ٹی سی پشاور کا ارباب وسیم سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • کراچی: ڈکیتی میں ملوث میاں بیوی گرفتار
  • کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
  • ڈی آئی خان: پولیو ٹیم کی حفاظتی ڈیوٹی پر مامور پولیس پر فائرنگ، 2 ملزمان گرفتار
  • علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری
  • عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا