بدین (نمائندہ جسارت)بدین کے قریب فتح آباد اکڑی جاگیر کے گاؤں عبداللہ میندھرو میں پنہور برادری کے مسلح افراد نے مال چوری کے الزام میں 50 سالہ محمد حسن میندھرو کو کلہاڑیوں کے وار کر کے قتل کر دیا۔ امیر شاہ سیم کے قریب محمد حسن میندھرو اپنے کھیت میں مویشی چرا رہا تھا کہ پنہور برادری کے افراد بشیر پنہور، داؤد پنہور وغیرہ نے اس پر حملہ کر کے اسے کلہاڑیوں کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا اور ملزمان فرار ہو گئے۔ زخمی کو تشویشناک حالت میں گولارچی اسپتال لے جایا گیا جہاں سے زیادہ خون بہہ جانے سے زخمی شخص دم توڑ گیا۔ دوسری جانب پنہور برادری کے افراد کے ہاتھوں کلہاڑیوں کے وار کرکے قتل کی خبر کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میندھرو برداری کے لوگ گرد جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پولیس موقع پر پہنچ کر قاتلوں اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار نہ کرتی تو علاقے میں امن و ا مان کا بڑا مسئلہ پیدا ہو سکتا تھا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ محمد حسن میندھرو شریف ایک مزدور تھا جو مویشی چرا کر گزارہ کرتا تھا، آج وہ ہمیشہ کی طرح مویشی چرا رہا تھا کہ پنہور برادری کے لوگوں اور انکے دوستوں نے اسے اکیلا دیکھ کر قتل کر دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پنہور برادری کے کے وار

پڑھیں:

کمبوڈیا کیساتھ جھڑپیں؛ تھائی لینڈ نے اپنے 8 سرحدی اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا

کمبوڈیا کے ساتھ جاری فوجی جھڑپوں کے تناظر میں تھائی لینڈ نے اپنے 8 اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔

تھائی لینڈ  نے جن اضلاع میں مارشل لا نافذ کیا ہے ان میں صوبہ چنتھابوری کے 7  اور صوبہ تراٹ کا ایک ضلع شامل ہے۔

تھائی فوج کی بارڈر ڈیفنس کمانڈ کے سربراہ جنرل اپیچارٹ ساپراسیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ مارشل لا کا مقصد سیکیورٹی کو یقینی بنانا اور کسی بھی ممکنہ بڑے تصادم سے پہلے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھمتھم وچھایا چھائی نے ایک بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمبوڈین افواج کے ساتھ سرحدی جھڑپیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور خطرہ ہے کہ یہ معمولی جھڑپیں ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز شروع ہونے والی اس کشیدگی میں اب تک دونوں جانب سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔

سرحدی کشیدگی کے باعث تھائی لینڈ کے متاثرہ علاقوں سے اب تک تقریباً ایک لاکھ افراد محفوظ مقامات کی جانب ہجرت کر چکے ہیں۔

دوسری جانب کمبوڈیا میں بھی 10 ہزار سے زائد افراد کو سرحدی علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ماضی میں بھی سرحدی تنازعات اور جھڑپیں ہوتی رہی ہیں، لیکن حالیہ واقعات نے ایک بار پھر خطے میں امن و امان کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

بین الاقوامی برادری نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری
  • کمبوڈیا کیساتھ جھڑپیں؛ تھائی لینڈ نے اپنے 8 سرحدی اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا
  •   ضعیف کینسر مریضہ خاتون کو رشتہ دار سڑک کنارے چھوڑ کر فرار
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے تاجکستان کے چیف آف جنرل اسٹاف کی جی ایچ کیو میں ملاقات
  • نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
  • پاکپتن: نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • امریکی اداکارہ خاتون پر حملے، تشدد اور چوری کے الزام میں گرفتار
  • بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا
  • پی آئی اے کا ملازم کراچی ایئرپورٹ پر سامان چوری کے الزام میں گرفتار