ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلرڈاکٹر فتح مری نے مختلف فیکلٹیزکے مستحق اور ہونہار طلبہ کی مدد کے لیے اسکالرشپ کی ایک سیریز کی منظوری دے دی ہے یہ اسکالرشپ یونیورسٹی اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے جو مستحق طلبہ کو مالی معاونت فراہم کریں گے تاکہ وہ مالی مشکلات کے بغیر اپنی تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں۔ اعلامیہ کے مطابق سابق وائس چانسلرڈاکٹر اے کیو مغل کے نام سے منسوب اسکالرشپ فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ کے طلبہ کیلیے مختص کی گئی ہے جس کے تحت دوسرے تیسرے اور آخری سال کے کل چارقابل اور ضرورتمند طلبہ کو دی جائیں گی سندھ زرعی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر بشیر احمد چانڈیو کے نام سے منسوب اسکالر شپ انفارمیشن ٹیکنالوجی سینٹر (آئی ٹی سی) اورفیکلٹی آف ایگریکلچر انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے ماحولیاتی علوم کے طلبہ کے لیے جس کے تحت بالترتیب تین دوسرے تیسرے اور چوتھے سال کے طلبہ کو دیے جائیں گے جن میں تین آئی ٹی سی اور دو انوائرومینٹل سائنسز کے طلبہ کو ایوارڈ کی جائیں گی ۔ سندھ زرعی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرڈاکٹر بشیر احمد شیخ کے نام سے منسوب اسکالرشپ فیکلیٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے دوسرے سے آخری سال تک کے چار طلبہ کو دی جائے گی سندھ زرعی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رجب علی میمن کے نام سے منسوب اسکالرشپ، فیکلٹی آف ایگریکلچر سوشل سائنسز کے چار طلبہ کے لیے دوسرے تیسرے اور چوتھے سال کے چار طلبہ کیلئے مختص ہے جبکہ ملک کے نامور زرعی ماہر، تاریخدان او ر محقیق ایم ایچ پنہور کے نام سے منسوب اسکالرشپ، فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن کے چار طلبہ کو دوسرے تیسرے اور چوتھے سال کے چار طلبہ کیلئے معاونت فراہم کریگی۔ مزید برآںپروفیسر ڈاکٹر قاضی سلیمان میمن اسکالرشپ جو فیکلٹی آف کراپ پروڈکشن کے طلبہ کے لیے جاری ہے سندھ زرعی یونیورسٹی اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے اپنے موجودہ مرحلے کے بعد بھی جاری رہے گی یہ اسکالرشپ قابل اور ضرورت مند طلبہ کے ٹیوشن فیس اور ہوسٹل رہائش کے اخراجات کو پورا کریں گے اور یہ ایوارڈز سالانہ بنیاد پر تعلیمی کارکردگی کے مطابق دیے جائیں گے تاکہ قابل طلبہ کو اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے کیلئے مالی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ اس موقع پر وائس چانسلرڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ یہ اسکالرشپ یونیورسٹی کی اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہونہار طلبہ کے لیے ایک معاون ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی تعلیم اور زراعت کے شعبے میں مستقبل میں خدمات پر توجہ مرکوز کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ زرعی یونیورسٹی دوسرے تیسرے اور کے چار طلبہ طلبہ کے لیے سابق وائس طلبہ کی طلبہ کو کے طلبہ سال کے

پڑھیں:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی

وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔  اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔

صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کنگ عبداللہ یونیورسٹی، سعودی عرب میں مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان
  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • گلبرگ ٹائون :اساتذہ کی ٹریننگ اور طلبہ کیلیے پی بی ایل پروگرام کا آغاز
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • سندھ کی دو جامعات کیلئے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری