بھارت کے دارالحکومت دہلی میں اسکولوں کو بم کی اطلاع دینے والے ملزم کی شناخت ہو گئی اور اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے سیکڑوں اسکولوں میں بم کی جھوٹی اطلاع سے پھیلنے والے خوف و ہراس کے اب کئی ہفتوں بعد پولیس نے اس کیس کو کافی حد تک حل کر لیا ہے۔

پولیس نے ایک نوجوان طالب علم کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اُس نے اپنے اسکول میں امتحانات سے بچنے کے لیے بم کی جھوٹی افواہیں و اطلاعات دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔

کئی ہفتوں سے الرٹ رہنے کے بعد اس کیس میں ملوث پولیس نے 12 ویں جماعت کے طالب علم کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق طالب علم نے اپنے اسکول کے علاوہ کئی اسکولوں کو ای میلز کے ذریعے کم از کم 6 بار بم کی دھمکی بھیجی تھی، ملزم نے شک سے بچنے کے لیے دوسرے اسکولوں کو دھمکیاں بھیجیں۔

بھارتی پولیس کے مطابق ملزم نے ایک مرتبہ 23 اسکولوں کو بھی دھمکی آمیز ایک ای میل بھیجی تھی۔

حکام کے مطابق طالب علم نے اسکول امتحانات سے بچنے کے لیے بم کی دھمکیوں کا منصوبہ بنایا تھا۔

ملزم نے سوچا تھا کہ ایسا کرنے سے اسکول بند ہو جائیں گے اور امتحانات کو منسوخ کر دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق طالب علم

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی سازش کھل کر سامنے آگئی

اسلام آباد:

بھارت کی پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان کے خلاف سازش کھل کر سامنے آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات کھل کر اُس وقت سامنے آئے جب وزیر خارجہ نے سفارتی تعلقات اور سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

ذرائع کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی جبکہ بھارت کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یک طرفہ ختم نہیں کر سکتا۔

ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا اور پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق یہ مذموم حرکت 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق بھارت  نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا، سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔

معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل  اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • گھر کا بھیدی ہی چور نکلا؛ شہری سے 40 لاکھ کے زیورات چھیننے کا ڈراپ سین
  • کراچی، مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • راولپنڈی کی عدالت میں قتل کا ملزم اور پولیس کانسٹیبل فائرنگ سے زخمی
  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی سازش کھل کر سامنے آگئی
  • بانی کی وکلاسےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • مانسہرہ: ریچھ کے بچے کی اسمگلنگ ناکام، ملزمان گرفتار