پی سی بی نے 2024 کیلئے ہال آف فیم کرکٹرز کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 4 سابق ٹیسٹ کرکٹرز مشتاق محمد، انضمام الحق، سعید انور اور مصباح الحق کو ہال آف فیم 2024 میں شامل کرلیا۔
پی سی بی نے اس مرتبہ ہال آف فیم میں 4 آئیکونز کو ایک آزاد اور شفاف ووٹنگ کے عمل کے ذریعے شامل کیا ہے، جس میں وسیم اکرم، ظہیر عباس (دونوں پی سی بی ہال آف فیمرز) اظہر علی (سابق کپتان) بسمہ معروف، نین عابدی (دونوں سابق بین الاقوامی ویمنز کرکٹرز) ماجد بھٹی، محی شاہ، محمد یعقوب، نعمان نیاز، سویرا پاشا اور زاہد مقصود (کرکٹ صحافی/ تجزیہ کار) نے شرکت کی۔
چاروں اسٹالورٹس کو رواں برس باقاعدہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کیا جائے گا اور انہیں یادگاری کیپس اور خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی تختیاں پیش کی جائیں گی۔
انضمام الحق نے 1991 سے 2007 تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستان ٹیم کے رکن رہے۔
مصباح الحق نے 2001 سے 2017 تک پاکستان کی نمائندگی کی اور ان کی قیادت میں پاکستان ٹیم 2016 میں آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبرایک پوزیشن پر آئی ۔ وہ 2009 میں آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم میں بھی شامل تھے۔
مشتاق محمد نے 1959 سے 1979 تک پاکستان کی نمائندگی کی اور کپتان بھی رہے، 1977 میں ان کی قیادت میں پاکستان نے پہلی بار آسٹریلیا میں اپنا پہلا ٹیسٹ جیتا، وہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 1999 کے فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کے کوچ بھی تھے۔
سعید انور نے 1989 سے 2003 تک پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 31 سنچریاں اور 68 نصف سنچریاں بنائیں، سال 1996، 1999 ور 2003 کے ورلڈکپ میں ان کی 3 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل تھیں۔
یاد رہے کہ پی سی بی ہال آف فیم میں اس سے قبل عبدالقادر، اے ایچ کاردار، فضل محمود، حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، یونس خان اور ظہیر عباس شامل ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پی سی بی ہر سال 2 کرکٹرز کو ہال آف فیم میں شامل کرتا ہے تاہم اس مرتبہ 4 کرکٹرز اس لیے شامل کیے گئے کیونکہ 2023 میں کسی کرکٹر کو ہال آف فیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
اس موقع پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے میں ان چاروں کرکٹ لیجنڈز کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور پی سی بی ہال آف فیم میں ان کی شمولیت ان کی گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ مشتاق محمد کو پاکستان کے بہترین کپتانوں میں شمار کیا جاتا ہے، جو اپنی ہوشیار قیادت اور متاثر کن انداز کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ انضمام الحق کے بے پناہ ٹیلنٹ اور میچ جیتنے کی صلاحیت نے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں ۔مصباح الحق نے مشکل وقت میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سنبھالی ۔ٹیسٹ رینکنگ کا عروج اور کیریبین میں تاریخی ٹیسٹ سیریز جیتنا ان کے کریئر کا اہم حصہ ہے جبکہ سعید انور نے اپنے فطری وقار اور کلاسیکل تکنیک کے ساتھ اوپنر کے کردار کی نئی تعریف پیش کی اور تمام حالات میں دنیا کے بہترین بولرز کے خلاف کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کے یہ چار بڑے کھلاڑی پاکستان کی بھرپور کرکٹ کی تاریخ میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ ان کے تعاون نے نہ صرف پاکستان کے اندر کھیل کو بلند کیا بلکہ مستقبل کی جنریشن کو بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی۔ ان کی قابلیت، کشش اور غیر متزلزل عزم نے انہیں کرکٹ کا حقیقی سفیر بنا دیا ہے اور پی سی بی ان کے کارناموں کو اعزاز دینے میں بے حد فخر محسوس کرتا ہے۔
پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس نے ایسے غیر معمولی کھلاڑی پیدا کیے جنہوں نے عالمی سطح پر اپنی مہارت اور کھیل کا لوہا منوایا۔ مجھے امید ہے کہ ہمارے کرکٹرز ان آئیکونز کو دیکھیں گے اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں گے، ان کی میراث کو آگے بڑھاتے ہوئے اور کرکٹ کے پاور ہاؤس کے طور پر پاکستان کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کی
پڑھیں:
فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
پیرس (اوصاف نیوز)فرانس نے جنوبی بیروت کے علاقے الضاحیہ پر اسرائیل کی حالیہ فضائی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے تمام علاقوں سے فوری طور پر انخلا کرے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس تمام فریقوں سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہے”۔
کشیدگی سے بچاؤ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “فرانس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کردہ نگرانی کا نظام تمام فریقوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور کشیدگی کو روکنے میں مدد دینے کے لیے قائم ہے، تاکہ لبنان اور اسرائیل کی سلامتی اور استحکام متاثر نہ ہو”۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کی سرزمین پر موجود غیر مجاز عسکری تنصیبات کو ختم کرنا بنیادی طور پر لبنانی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) کی معاونت حاصل ہے۔
لبنان میں اصلاحات اور جنوبی سرحدی کشیدگی
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حکومت ان اصلاحات پر کام کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس، امریکہ، اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر جنوبی لبنان میں کشیدہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔
اسرائیل کی بمباری اور بنجمن نیتن یاھو حکومت کی وارننگ
یہ بیان ایک روز بعد سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر شدید فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حزب اللہ کی فضائی یونٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اور مقامی شہریوں کو پیشگی انخلاء کا انتباہ دیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح نہ کیا گیا تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ انہوں نے لبنانی صدر جوزف عون کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: *”اگر آپ نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔
اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے