Islam Times:
2025-07-26@14:01:03 GMT

ولایت تکوینی

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںولایت تکوینی آئمہ اطہارؑ
 
پروگرام دین و دنیا
عنوان: ولایت تکوینی آئمہ اطہار
میزبان: محمد سبطین علوی
مهمان: حجہ الاسلام والمسلمین جناب عون علوی
تاریخ: 10 جنوری 2025

موضوعات گفتگو:
⚫ولایت تکوینی کا معنی
????ولایت تکوینی و تشریعی میں فرق
????ولایت تکوینی کی حدود و قیو
 
خلاصہ گفتگو
 
ولایت تکوینی کا مطلب اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ وہ اختیار ہے جس کے ذریعے بعض برگزیدہ ہستیاں کائنات میں اللہ کی مشیت کے تحت تصرف کرتی ہیں۔ یہ ولایت اللہ کی مخلوقات میں تخلیق، تدبیر اور معجزات کے اظہار سے جڑی ہوئی ہے۔ انبیاء، ائمہ معصومین علیہم السلام اور اولیاء اللہ کو یہ اختیار اللہ کے اذن سے عطا کیا جاتا ہے۔
 
ولایت تکوینی اور تشریعی میں فرق یہ ہے کہ ولایت تکوینی کائنات کے معاملات میں تصرف کا اختیار ہے جبکہ ولایت تشریعی احکامِ شریعت کو واضح کرنے اور نافذ کرنے کا حق ہے۔ ولایت تکوینی کی بنیاد اللہ کی مرضی اور مشیت پر ہے، اور اس کا استعمال ہمیشہ مخلوقات کی بھلائی اور ہدایت کے لیے کیا جاتا ہے۔
 
یہ ولایت مطلق نہیں بلکہ اللہ کے حکم کے تابع ہے۔ معصومین علیہم السلام کائنات میں اللہ کی مرضی کے عین مطابق تصرف کرتے ہیں، جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ کا مردے زندہ کرنا یا امام علیؑ کا سورج کو پلٹانا۔
 
یوں ولایت تکوینی اللہ کی قدرت کا مظہر ہے جو اس کی وحدانیت اور کائنات کے نظم و ضبط کو ظاہر کرتی ہے اور انسان کو اللہ کی قربت کی دعوت دیتی ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اللہ کی

پڑھیں:

غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی

عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع نے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وہاں رونما ہونیوالی بڑی انسانی تباہی کو فی الفور روکنے پر تاکید کی ہے اسلام ٹائمز۔ عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع آیت اللہ سید علی السیستانی نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے خلاف تقریباً 2 سالوں سے جاری مسلسل قتل و غارت و تباہی کہ جس میں نہ صرف لاکھوں عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں بلکہ شہروں کے شہر اور اکثر رہائشی عمارتیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، کے بعد غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینی عوام اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، خصوصا خوراک کی شدید قلت کہ جس کے باعث قحط پھیل چکا ہے اور حتی کمسن بچے، بیمار اور بوڑھے بھی اس سے محفوظ نہیں۔

اس حوالے سے آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ اگرچہ فلسطینی عوام کو ان کے وطن سے بے گھر کرنے کی مسلسل کوششوں کے تناظر میں قابض صیہونیوں سے، اس ہولناک بربریت کے سوا کسی دوسری چیز کی توقع بھی نہیں لیکن دنیا، بالخصوص عرب و اسلامی ممالک کو اس عظیم انسانی تباہی کے تسلسل کی اجازت ہر گز نہیں دینی چاہیئے اور توقع ہے کہ وہ ان جرائم کا خاتمہ کریں گے اور معصوم فلسطینی شہریوں کے لئے خوراک و بنیادی ضروریات کی جلد از جلد فراہمی کے لئے قابض رژیم اور اس کے حامیوں کو اپنی تمام طاقت کے ذریعے مجبور کریں گے۔

مرجع عالیقدر نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر قحط کے ہولناک مناظر جو میڈیا کے ذریعے نشر کئے جا رہے ہیں، کسی بھی با ضمیر شخص کو سکون سے کھانے پینے کی اجازت تک نہیں دیتے جیسا کہ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے بلاد اسلامی میں کسی عورت کے خلاف زیادتی کے حوالے سے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مسلمان ایسے کسی واقعے پر غم و غصے سے اپنی جان بھی دے دے تو بھی اس پر کوئی ملامت نہیں بلکہ میرے خیال میں وہ اس کا سزاوار ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  عطا تارڑ اور  بدر شہباز  کی پی پی رہنما  قمر کائرہ کی عیادت
  • گستاخ اہل بیت مولوی عطاء اللہ بندیالوی گرفتار
  • گستاخ اہل بیت مولوی عطا اللہ بندیالوی گرفتار
  • غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
  • جنسی درندے، بھیڑیئے اور دین کا لبادہ
  • آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے
  • پی ٹی آئی نے اپنے گرفتار کارکنان کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا
  • کرایہ
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میلنگ، نیشنل سرٹ نے الرٹ جاری