Islam Times:
2025-04-26@03:17:17 GMT

ولایت تکوینی

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںولایت تکوینی آئمہ اطہارؑ
 
پروگرام دین و دنیا
عنوان: ولایت تکوینی آئمہ اطہار
میزبان: محمد سبطین علوی
مهمان: حجہ الاسلام والمسلمین جناب عون علوی
تاریخ: 10 جنوری 2025

موضوعات گفتگو:
⚫ولایت تکوینی کا معنی
????ولایت تکوینی و تشریعی میں فرق
????ولایت تکوینی کی حدود و قیو
 
خلاصہ گفتگو
 
ولایت تکوینی کا مطلب اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ وہ اختیار ہے جس کے ذریعے بعض برگزیدہ ہستیاں کائنات میں اللہ کی مشیت کے تحت تصرف کرتی ہیں۔ یہ ولایت اللہ کی مخلوقات میں تخلیق، تدبیر اور معجزات کے اظہار سے جڑی ہوئی ہے۔ انبیاء، ائمہ معصومین علیہم السلام اور اولیاء اللہ کو یہ اختیار اللہ کے اذن سے عطا کیا جاتا ہے۔
 
ولایت تکوینی اور تشریعی میں فرق یہ ہے کہ ولایت تکوینی کائنات کے معاملات میں تصرف کا اختیار ہے جبکہ ولایت تشریعی احکامِ شریعت کو واضح کرنے اور نافذ کرنے کا حق ہے۔ ولایت تکوینی کی بنیاد اللہ کی مرضی اور مشیت پر ہے، اور اس کا استعمال ہمیشہ مخلوقات کی بھلائی اور ہدایت کے لیے کیا جاتا ہے۔
 
یہ ولایت مطلق نہیں بلکہ اللہ کے حکم کے تابع ہے۔ معصومین علیہم السلام کائنات میں اللہ کی مرضی کے عین مطابق تصرف کرتے ہیں، جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ کا مردے زندہ کرنا یا امام علیؑ کا سورج کو پلٹانا۔
 
یوں ولایت تکوینی اللہ کی قدرت کا مظہر ہے جو اس کی وحدانیت اور کائنات کے نظم و ضبط کو ظاہر کرتی ہے اور انسان کو اللہ کی قربت کی دعوت دیتی ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اللہ کی

پڑھیں:

بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور جج بن جاتا ہے

لاہور:

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جیسے کل بھی ہم نے ذکر کیا تھا انڈیا نے جو کچھ کیا ہے اس پر ہمیں حیرت تو نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ ایک پرانا اسکرپٹ ہے، آپ دیکھیں ہمیشہ جب بھی انڈیا میں اس قسم کی کارروائی ہوتی ہے تو فوری ردعمل آتا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کا مسئلہ ہے کہ بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور خود ہی جج بن جاتا ہے، اس بار انھوں نے انڈس واٹر ٹریٹی کو چھیڑا یہ ڈائریکٹ پاکستان پر اٹیک ہے۔ 

دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر(ر)مسعود خان نے کہا کہ ایک تو لائیکلی ہے کہ کچھ نہ کچھ ہو سکتا ہے، آج بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بہار میں تھے وہاں نے بڑے بلند بانگ دعوے کیے ہیں،یہ پہلی دفعہ نہیں ہے، انڈس واٹر ٹریٹی کے بارے میں ان کی یہ سوچ 2015 سے تھی لیکن پاکستان نے آج جو میسج دیا ہے بڑا کلیئر تھا، میسج کل بھی جا چکا تھا ان کو بتایا تھا کہ جہاں سے کوشش کی جائے گی پاکستان میں مس ایڈونچر کرنے کی تو اس علاقے کو ملیامیٹ کر دیا جائے گا۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ہم نے جو انڈس واٹر ٹریٹی پر کہا نہ کہ فل اسپیکٹرم سے نیشنل ریزلوو سے جواب دیا جائے گا اس میں ساری چیزیں پنہاں ہیں اور سارا جواب موجود ہے کہ ایک معاہدہ جو آپ منسوخ نہیں کر سکتے، معطل نہیں کر سکتے، آپ کر رہے ہیں تو پھر شملہ معاہدے سمیت ہم پابند نہیں رہیں گے کسی دوطرفہ معاہدے کے اور جواب دینے کا یہ ہے کہ اسے جنگ کے مترادف قرار دیا ہے تو پھر ان کے ڈیم جو انھوں نے ہمارے تین پانی جو ہماری طرف آنے ہیں ان پر بنائے ہیں اور باقی بھی پھر کچھ نہیں بچے گا، پھر لڑائی ہے، دو ایٹمی قوتوں کی۔ 

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ پاکستان کے نقصان کی جہاں تک بات ہے دو دو طرح کے ہیں، ایک شارٹ ٹرم اور ایک لانگ ٹرم ابھی تو انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا ہے اور اگر اس سے وڈڈرا کرتے ہیں تو پھر لانگ ٹرم ظاہر ہے کہ فوری طور پر دریاؤں کا پانی اس کو ڈائیورٹ کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا سالوں لگتے ہیں اس کے لیے ان کو ڈیمز بنانا ہوں گے ٹائم لگے گا، ان دی لانگ رن، ہمیں پھر نقصان ہوگا، میری اطلاع ہے کہ انڈین حکومت کسی بڑے ایکشن سے پہلے تمام حجب پوری کر رہے ہیں تو میرے خیال میں پاکستان کو الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جو سب سے بڑا حملہ تھا وہ بھارتی حکومت نے سندھ طاس معاہدہ جو ہے اس کو معطل کرکے پاکستان کی معیشت پر اور پاکستان کی زراعت پر حملہ کر دیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ صرف اس سے جو ہے وہ پاکستان کی معیشت کو نقصان ہو گا بلکہ میرے خیال میں پاکستان سے زیادہ جو انڈین اکانومی ہے بھارتی معیشت جو ہے اس کو نقصان ہوگا،بھارت کی طرف سے جو آبی جارحیت کی گئی ہے براہ راست حملہ کرنے کے بجائے یا براہ راست کوئی اقدام اٹھانے کے بجائے اب اس طرح کے ذرائع اور طریقے ہیں وہ بھارتی حکومت کی طرف سے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دھریکوں کے سائے
  • ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور جج بن جاتا ہے
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند