مشہد مقدس، گورنر پنجاب کا خراسان رضوی چیمبر آف کامرس کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب اور خراسان رضوی کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے ہونے چاہیں جبکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے سازگار مواقع موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے خراسان رضوی چیمبر آف کامرس کے صدر موہن داس توکل زادہ اور چیمبر کے دیگر اراکین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب اور خراسان رضوی کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر پنجاب نے ایرانی تاجروں کو پنجاب کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب اور خراسان رضوی کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے ہونے چاہیں جبکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے سازگار مواقع موجود ہیں۔
 
 گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ایرانی تاجر پاکستان میں توانائی، ٹیکسٹائل، آلات جراحی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں جبکہ دونوں صوبوں کے کاروباری حضرات باہمی تجارت کو فروغ دینے کیلئے صوبہ پنجاب اور خراسان رضوی میں ایکسپو کا انعقاد کریں۔ انکا کہنا تھا کہ ایرانی سرمایہ کاروں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پنجاب اور خراسان رضوی گورنر پنجاب
پڑھیں:
او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔
سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔
او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔
سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔