سست انٹرنیٹ، بین الاقوامی کمپنیوں نے آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنے شروع کردیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز میں حالیہ سست روی کی وجہ سے بین الاقوامی کمپنیوں نے اپنے آپریشنز کو تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ملک میں حالیہ انٹرنیٹ رکاوٹوں کے بعد واٹس ایپ نے اپنے سیشن رؤٹنگ سرور بیرون ملک منتقل کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہتر انٹرنیٹ سروس: کیا ’2 افریقہ کیبل‘ شارک سے محفوظ رہے گی؟
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واٹس ایپ کے کنٹینٹ ڈیلیوری نیٹ ورک (سی ڈی این) کو ملک سے باہر منتقل کرنے سے بہت سے واٹس ایپ صارفین کو رابطہ قائم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
پی ٹی اے کا دعویٰ ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن اور موبائل نیٹ ورکس میں انٹرنیٹ سروسز میں بہتری آئی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران فکسڈ لائن انٹرنیٹ سروسز میں 2 درجے بہتری آئی ہے، جبکہ پاکستان کی فکسڈ لائن انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے عالمی درجہ بندی اس وقت 139ویں نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ سست روی کا کیا نتیجہ نکلا؟ پی ٹی اے نے بتادیا
پی ٹی اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک میں موبائل نیٹ ورک سروسز میں 3 درجے بہتری آئی ہے، پاکستان اب موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں عالمی سطح پر 97ویں نمبر پر ہے، اس بہتری کے باوجود سست انٹرنیٹ کاروباری افراد اور عام صارفین کے لیے یکساں طور پر تشویش کا باعث ہے۔
یاد رہے کہ سال 2024 میں پاکستان کے لیے انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے بدترین رہا، سب میرین کیبلز میں خرابی کے 4 بڑے واقعات پیش آئے، جس کے باعث صارفین کو 1750 گیگا بایٹس فی سیکنڈ انٹرنیٹ کم ملا جبکہ فائر وال اور ویب منیجمنٹ سسٹم نے بھی انٹرنیٹ صارفین کی پریشانی بڑھائی۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ ایک بار پھر سست روی کا شکار، آن لائن سروسز بری طرح متاثر
نیٹ سروس پروائیڈرز کے مطابق ایک گھنٹہ نیٹ بندش کا مطلب ہے 9 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوتا ہے،انٹرنیٹ میں ایک دن تعطل کی وجہ سے سوا کروڑ ڈالر نقصان ہوتا ہے، سال 2021 میں ایکسپورٹ گروتھ 47 فیصد تھی جو گزشتہ برس صرف 24 فیصد رہ گئی۔
انٹرنیٹ پرووائڈرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی یہی صورتحال رہی تو مزید کئی کمپپنیاں اپنا کاروباز بیرون ملک منتقل کرسکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انٹرنیٹ پاکستان سست وری واٹس ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ پاکستان پی ٹی اے ملک میں یہ بھی
پڑھیں:
پاکستان چھوڑنے والوں پرایف آئی اے کی نئی شرط عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور :حکومت نے روزگار کے سلسلے میں پاکستان چھوڑکر جانے والوں پر ایک نئی غیر اعلانیہ شرط عائد کردی ہے جس سے شہریوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے۔
غیر اعلانیہ شرط سے آگاہی نہ ہونے کے باعث صرف ایک ہفتے کے دوران ملکی ائیرپورٹس پر درجنوں پاکستانیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں پر ایک نیا بیان حلفی جمع کروانے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
اب تک اس نئی پابندی کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا جس کے باعث بیرون ممالک جانے والے پاکستانی بیان حلفی جمع کروانے کی شرط سے مکمل طور پر لاعلم ہیں۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستانی ائیرپورٹ پر درجنوں پاکستانیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا۔
ان افراد کے پاس تمام قانونی دستاویزات موجود تھیں، تاہم انہیں ایف آئی اے کی جانب سے لازم قرار دیے گئے بیان حلفی کے نہ جمع کروانے کی وجہ سے بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے شرط عائد کی ہے کہ وہ تمام پاکستانی جو بیرون ممالک سفر کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، خاص کر بیرون ممالک روزگار حاصل کرنے کے خواہش مند پاکستانیوں کو بیرون ملک سفر کرنے سے قبل ایک بیان حلفی جمع کروانا ہو گا جس میں یہ یقین دہانی کروائی جائے کہ بیرون ملک جانے کے بعد یورپ یا کسی اور ملک کا غیر قانونی طور پر سفر نہیں کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کی شرط کے مطابق مذکورہ بیان حلفی 18ویں یا 19 ویں گریڈ کے سرکاری افسر سے تصدیق شدہ ہونا چاہیے۔
بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی اس نئی شرط کا باضابطہ اعلان نہ کیے جانے کے باعث بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
Faiz alam babar