ہش منی کیس میں ٹرمپ کو غیر مشروط رہائی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’ ہش منی کیس ‘ میں غیرمشروط رہائی مل گئی تاہم عدالت نے ان کا جرم برقرار رکھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر کو ’ ہش منی‘ کیس میں عدالت سے غیرمشروط مل گئی، ڈونلڈ ٹرمپ کو نہ جیل جانا پڑے گا اور نہ ہی کوئی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے قصور ثابت ہوگئے، ان پر رقم چھپانے کا جرم ثابت ہوچکا تھا جسے عدالت نے برقرار رکھتے ہوئے یہ جرم ان کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم جاری کیا۔ یوں ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ عہدہ صدارت سنبھالیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ’ ہش منی ‘ کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک کی عدالت میں فلوریڈا میں اپنے مار-آ-لاگو ریزورٹ سے ورچوئل طور پر پیش ہوئے۔
ہش منی کیس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر نے کہا اسے بد ترین تجربہ قرار دیا اور کہا کہ یہ کیس میری شہرت کو نقصان پہنچانے کیلیے ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کیس نیویارک اور یہاں کی عدالت کیلیے بڑا سیٹ بیک ہے۔
ہش منی کیس وہ مقدمہ ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے ایک سابق پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز سے جنسی تعلقات تھے اور انہوں نے یہ راز افشا نہ کرنے کی خاطر اسے پیسے ادا کیے مگر سرکاری دستاویزات میں انہوں نے ایک لاکھ 30 ڈالر کی اس رقم کو قانونی فیس کے طور پر ظاہر کیا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جن پر حلف اٹھانےسے قبل ہی جرائم ثابت ہوئے ہیں تاہم صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کے سبب وہ سزا و جرمانے سے بچ گئے ہیں مگر وہ ان جرائم کے ساتھ حلف اٹھانے والے پہلے صدر ضرور کہلائیں گے۔
خیال رہے کہ نومنتخب امریکی صدر 20 جنوری کو امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے منصب سنبھالیں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہش منی کیس
پڑھیں:
سینیٹر ٹیڈ کروز نے 9 دسمبرکو امریکی سیاست کا بدنام لمحہ کیوں قرار دیا؟
امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے ٹرمپ-روس تفتیش کے آغاز کا موازنہ 1941 میں پرل ہاربر پر جاپانی حملےسے کرتے ہوئے اسے امریکی سیاسی تاریخ کا ایک ’بدنام لمحہ‘ قرار دیا ہے۔
ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹیکساس کے سینیٹر نے فوکس نیوز پر گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ پر عوام سے جھوٹ بولنے اور وفاقی اداروں کو استعمال کر کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ 9 دسمبر ایک ایسا دن ہونا چاہیے جو بدنامی کی علامت کے طور پر یاد رکھا جائے، انہوں نے یہ بات 2016 میں اس تاریخ کو ایف بی آئی کی جانب سے شروع کی گئی تفتیش کے حوالے سے کہی، ٹید کروز نے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کی اُس مشہور تقریر کا حوالہ بھی دیا جو انہوں نے پرل ہاربر پر اچانک حملے کے بعد کی تھی۔
’یہ وہ لمحہ تھا جب ہماری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے امریکی عوام سے جھوٹ بولنے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سبوتاژ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
مزید پڑھیں: امریکا نے عالمی وبائی خطرات سے نمٹنے کے منصوبہ مسترد کردیا، دستخط سے انکار
امریکی خفیہ ادارے کی ڈائریکٹر ٹلسی گیبارڈ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ غیر خفیہ دستاویزات کے مطابق، 9 دسمبر 2016 کو ایک اجلاس کے دوران اُس وقت کے صدر باراک اوباما نے قومی سلامتی کونسل کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام انٹیلیجنس رپورٹس ضائع کر دیں جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں روس کا کوئی کردار نہیں تھا، اور ان کی جگہ جھوٹے اور من گھڑت شواہد کی بنیاد پر ماسکو کو ذمہ دار ٹھہرانے والے دعوے شامل کیے جائیں۔
واضح رہے کہ نومبر 2016 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی، یہ تنازع بعد ازاں ایک طویل عرصے تک جاری رہنے والی ٹرمپ-روس تحقیقات، جسے ’رشیا گیٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کا باعث بنا۔
مزید پڑھیں: فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا
اسی ’رشیا گیٹ‘ نے واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں پابندیاں عائد ہوئیں، اثاثے منجمد کیے گئے اور معمول کی سفارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔
روس نے ابھی تک تلسی گیبارڈ کے انکشافات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، ماسکو نے مسلسل یہ الزام مسترد کیا ہے کہ اس نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔
کریملن نے ’رشیا گیٹ‘ کو ایک سیاسی بدنیتی پر مبنی مہم قرار دیا ہے، جس کا مقصد پابندیوں کو جواز فراہم کرنا اور روس کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب کرنا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی سینیٹر ایف بی آئی باراک اوبامہ بدنام لمحہ پرل ہاربر تلسی گیبارڈ ٹیڈ کروز ٹیکساس ڈونلڈ ٹرمپ رشیا گیٹ ریپبلکن پارٹی سفارتی سرگرمیاں سیاسی تاریخ فرینکلن ڈی روزویلٹ ماسکو واشنگٹن