منی بجٹ کے امکانات مسترد؛ وزیراعظم کی 386 ارب کا ریونیو شارٹ فال ریکور کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے منی بجٹ کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے ٹیکس حکام کو 386 ارب کا ریونیو شارٹ فال ریکور اور ان لینڈ ریونیو کے سپریم کورٹ اور اپیلٹ ٹریبونلز میں زیرالتوا مقدمات جلد نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اس ضمن میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 2اجلاس بلائے جن میں ٹیکس معاملات کا جائزہ لیاگیا۔ان میں ایک اجلاس جمعے کے روز ہوا جس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی طرف سے ماہ جنوری کا 957 ارب روپے کا ٹیکس ہدف بھی پورا ہوتا نظر نہیں آرہا لہٰذا موجودہ ٹیکس شارٹ فال میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے عدالتوں میں رکے ہوئے محصولات کے کیسز جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپیلٹ ٹریبونلز میں بین الاقوامی معیار کی افرادی قوت کو مسابقتی تنخواہوں، مراعات اور پیشہ ورانہ ٹیلنٹ کی بنیاد پر تعینات کر کے محصولات کے کیسز فوری حل کیے جائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا اس کام میں تاخیر کسی صورت براشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا اللہ کے فضل و کرم سے ایف بی آر اصلاحات پر کام تیزی سے جاری ہے۔حال ہی میں کراچی میں فیس لیس اسیسمنٹ نظام کا اجراء کیا گیا ہے۔جدید خودکار نظام سے کرپشن کا خاتمہ اور کسٹمز کلیئرنس کے لیے درکار وقت میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ ملک و قوم کی ایک ایک پائی کا تحفظ کریں گے۔ غریب پر ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے ٹیکس نا دہندگان سے ٹیکس وصول کریں گے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے جولائی تا دسمبر کے 7.

2 ٹریلین ٹیکس محصولات میں سے 400 ارب ہرصورت میں وصول کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت سیلزٹیکس کی مد میں 4.1ٹریلین،انکم ٹیکس کی مد میں2.1 ٹریلین اور کسمٹم ڈیوٹیزکی مد میں 600 ارب روپے قابل وصول ہیں۔حکومت نے ان محصولات کی وصولی کے لیے ایک لاکھ 86 ہزار ٹیکس نادہندگان کو ٹارکٹ کیا تھا لیکن ایف بی آر 38 ہزار سے صرف 378 ارب روپے وصول کرسکا ہے۔

ایف بی آر نے دعویٰ کیا تھا کہ دسمبر میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی میں 10.8 فیصد اضافہ ہوا ہے جو آئی ایم ایف کے دیے گئے ہدف10.6 سے زیادہ ہے۔ درحقیقت ایف بی آرکے یہ اعدادوشمار اکتوبر سے دسمبر تک کے ہیں۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح 10.2 فیصد رہی ہے جو آئی ایم ایف کے ہدف سے کم ہے۔حکومت کی سخت اقتصادی پالیسیوں کے سبب معاشی شرح نمو بدستوردباؤکا شکارہے۔

وزیراعظم نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ آئی ایم ایف سے ٹیکس ٹوجی ڈی پی میں اضافے کی بنیاد پررعایت مانگے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تنخواہ دارطبقہ پہلے ہی ٹیکس کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے،وہ کسی بھی طبقے پرٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈالنے دیں گے۔آئی ایم ایف کاکہنا ہے کہ اگر عدالتوں میں زیرالتوا کیس موجودہ مالی سال کے دوران نمٹا دیے جاتے ہیں تو ان سے حکومت کوکم ازکم 100 ارب روپے مزید مل سکتے ہیں۔ حکومت کیسز میں التوا کی ذمہ داری عدالتوں پر ڈالتی ہے جبکہ عدالتوں کا کہنا ہے کہ ایف بی آراس کا ذمہ دار ہے جو کیسز کی صحیح پیروی نہیں کرتا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ایف بی ا ر کی ہدایت ارب روپے

پڑھیں:

وزیراعظم شہبازشریف کا 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اسے 2028 تک بلوچستان کے اہم معدنی منصوبے ریکو ڈک تک وسعت دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن، ایم ایل-1 اور ایم ایل-3 منصوبوں سمیت مستقبل کی کارگو اور نقل و حمل کی ضروریات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت دی کہ پاکستان ریلویز کی ترقی اور ریکو ڈک تک ریلوے نیٹ ورک کی توسیع کے لیے درکار مالی وسائل کا جائزہ لینے اور قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کے لیے ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ یہ کمیٹی آئندہ دنوں میں اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا ریکو ڈک منصوبے میں سعودی عرب کو شامل کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ریلویز ملک کی معیشت اور مواصلاتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اسے جدید، مؤثر اور پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ریل کو نقل و حمل کا سستا، تیز رفتار اور ماحول دوست ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی ترقی سے نہ صرف ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عوام کو بھی معیاری سفری سہولیات میسر آئیں گی۔

ریکو ڈک تک ریلوے نیٹ ورک کی توسیع کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے بلوچستان کے مائنز اینڈ منرلز سیکٹر کو فروغ ملے گا، جبکہ مقامی آبادی کے لیے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر ریلویز حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے ریلویز بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان پاکستان ریلویز ریکو ڈک وزیراعظم محمد شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 26-2025: کون سی تجاویز مسترد ہوئیں، نیا کیا تجویز ہوا؟
  • وزیراعظم کی 2028ئتک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم کی 2028تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنیکی ہدایت
  • سولرپر18 فیصد ٹیکس تجویز مسترد کرنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکس ہدف مکمل کر لیا، صوبائی مشیر خزانہ
  • وزیراعظم کی 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم شہبازشریف کا 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی
  • با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،وزیراعظم
  • وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس، باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،شہباز شریف