کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرم میں متحارب گروپوں کے 750 بنکرز بنے ہوئے ہیں، پولیس کے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے مطلوبہ وسائل نہیں ہیں، سڑکوں کی بندش سے ادویات سمیت کسی سامان ترسیل ممکن نہیں ہے، ہیلی کاپٹر سے زیادہ امدادی سامان نہیں بھیجا جاسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا نااہل اور نالائق کے ہاتھوں آگیا ہے، کے پی کے بے امنی کا شکار ہے، لگتا ہے وزیر اعلی کے پی کے صوبے کے حالات سنبھال نہیں سکتے ہیں، ان کو صرف بانی پی ٹی آئی کو آزاد کرانے کی فکر ہے، گورنر راج ایک جمہوری عمل نہیں ہے، ہم امن کے لیے ہر کسی سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری سہیل افضل خان اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کی صورتحال سب کے سامنے ہے، کے پی پہلے ایک پھولوں کا صوبہ کہلاتا تھا، وہ اب بے امنی کا شکار ہے، افغانستان میں کوئی سپر پاور آتی ہے، وہ پھر گند چھوڑ کر جاتی ہے، وہاں کی صوبائی حکومت سب سے بے خبر ہے، کرم کی صورتحال تشویشناک ہے، صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں ہے، لگتا ہے کہ وزیر اعلی نہیں حالات سنھبال سکتے ہیں، خیبر پختونخوا پولیس کو اسلحہ فراہم نہیں کریں گے تو وہ کیسے لڑے گی، صوبائی حکومت کہتی تھی فوج نکل جائے، ایک طرف صوبے میں آگ لگی ہوئی ہے، دوسری طرف وہ کہتے ہیں کہ بانی چیئرمین آزاد ہو جائیں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ کرم کی صورتحال اچھی نہیں ہے حکومت نے مس ہینڈل کیا ہے، کرم میں متحارب گروپوں کے 750 بنکرز بنے ہوئے ہیں، پولیس کے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے مطلوبہ وسائل نہیں ہیں، این ایف سی ایوارڈ کے بعد 5 ارب روپے کے پی حکومت کو دیئے گئے تھے، وہ پیسے کہاں خرچ ہوئے، سڑکوں کی بندش سے ادویات سمیت کسی سامان ترسیل ممکن نہیں ہے، ہیلی کاپٹر سے  زیادہ امدادی سامان نہیں بھیجا جاسکتا، کے پی حکومت امن و امان پر نہ کابینہ اجلاس اور نہ ہی اسمبلی اجلاس طلب کیا ہے، سارک ممالک پر مشتمل گورنرز فورم بنارہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی صورتحال نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد

امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ ’’اپر پریس روم‘‘ میں داخلہ بھی صرف پیشگی اپائنٹمنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ اگرچہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جارہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے پریس کی آزادی اور حکومتی شفافیت پر سوالات کھڑے ہو سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی، اور کسی بھی صحافی یا ادارے کو خصوصی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل کریم کنڈی کا صوبے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہر کوشش کی حمایت کا اعلان
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • کراچی: گلستان جوہر میں جھگیوں میں آتشزدگی کے بعد مکین اپنا بچ جانے والا سامان جمع کررہے ہیں
  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی