پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو بانی سے ملاقات کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مل گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کا آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کا آج دن 2 بجے تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) رہنما اسد قیصر نے کہا تھا کہ ہم طعنہ نہیں دینا چاہتے لیکن ان کو دیکھنا چاہیے کہ کمٹمنٹ کیوں پوری نہیں ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم طعنہ نہیں دینا چاہتے لیکن ان کو دیکھنا چاہیے کہ کمٹمنٹ کیوں پوری نہیں ہوئی۔
اسد قیصر نے کہا تھا کہ بہت بڑا سوال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کمیٹی کی بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کیوں نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا تھا کہ چاہتے ہیں کہ مذاکرات میں سنجیدگی ہو تو لیڈرشپ کا ان پٹ ضروری ہے، ن لیگ کو چاہیے کہ اپنا واضح مؤقف بیان کرے۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا تھا کہ خواجہ آصف اور مریم نواز کی کوشش ہے کہ ہر ممکن طریقے سے مذاکرات ناکام بنا دیے جائیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ مذاکرات سے متعلق ہماری کمٹمنٹ ہے، اس لیے اعتماد سے بات کر رہے ہیں، مریم نواز اور خواجہ آصف کی باتوں پر افسوس ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی نے کہا تھا کہ سے ملاقات پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی
پڑھیں:
اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2025ء) وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کرسکتے، محسن نقوی آپ کو بہت پیارا ہوگا لیکن وہ میرے صوبے کو نہ وہ جانتا ہے نہ کچھ کر سکتا ہے۔ تفصیلات کےمطابق جمعرات کے روز پشاورمیں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، صوبائی کابینہ اراکین اور ممبران صوبائی اسمبلی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام (س)، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ شراکاء کو صوبے امن و امان کی موجودہ صورتحال امن و امان کے لئے صوبائی حکومت کی کوششوں اور اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔(جاری ہے)
کانفرنس کے اختتام پر مشرکہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق صوبے میں دیرپا امن کی بحالی کے لئے جامع اور مربوط اقدامات فوری طور پر کیے جائیں۔ خوارج کے خاتمے کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہدفی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔
دیرپا امن کی کاوش اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں ، مشران، عوام ، حکومت خیبر پختونخوا ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بلاتفریق بھر پور کاروائی کا اعادہ کرتے ہیں۔ صوبے کو عسکریت پسندی کے چنگل سے نجات دلائی جائے گی اور امن بحال کیا جائے گا، جو علاقے میں خوشحالی اور پائیدار ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔تمام سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ضلعی سطح پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلسل اور بھر پور تعاون کا اعادہ کریں۔