عثمان بزدار کے اپنے ہی حلقے میں بڑی مالی بے ضابطگی سامنے آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز

ڈیرہ غازی خان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے اپنے ہی ضلع ڈی غازی خان ( ڈی جی خان) میں بڑی مالی بے ضابطگی سامنے آئی ہے، جس کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مالی بے ضابطگی کی آڈٹ رپورٹ پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کے دور اقتدار میں ضلع ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں میں سرکاری فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق عثمان بزدار کی وزارت اعلیٰ میں ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں کے فنڈ کی سرکاری رقم خرچ کرنے کی باضابطہ منظوری ہی نہیں لی گئی، ڈی جی خان کے سرکاری اسکولوں میں رقم کی محکمانہ طور پر معائنہ کرنے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

سال 2020-21 میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ڈی جی خان نے فرنیچر اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے 99 ملین روپے خرچ کیے تھے، تاہم فرنیچر اور دیگر اشیا کی ضرورت کی کسی بھی سطح پر تصدیق نہیں ہوسکی۔

آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی مالی بے ضابطگی کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ اتھارٹی ڈی جی خان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب بنایا تھا۔

تاہم رہنما عثمان بزدار نے 9 مئی 2023 کے سانحے کے بعد سیاست سے دسبتردار ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ملک کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ہمیشہ بہتری کی سیاست کی، اور اس کی حوصلہ افزائی کی ہے، لیکن موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر میں نے ساست سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عثمان بزدار کے مالی بے ضابطگی

پڑھیں:

پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد

محکمہ ماحولیات پنجاب نے اسموگ کے باعث سرکاری و نجی اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی لگا دی۔محکمہ ماحولیات پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں خطرناک حدتک بڑھتی اسموگ کے باعث پنجاب بھر کے سرکاری ونجی اسکول صبح 8:45 سے پہلےنہیں کھلیں گے۔ اعلامیے کے مطابق کالجز اور اسپیشل ایجوکیشن سینٹرزبھی صبح 8:45 بجے سے پہلےنہیں کھلیں گے، یہ حکم نامہ 3 نومبر سے 31 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ خلاف ورزی کرنےوالے اسکول پرپہلی بار ایک لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا، دوبارہ خلاف ورزی پر 6 لاکھ سے 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامدشیخ کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کےلیے سخت اقدامات جاری رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • ٹنڈو جام: صوبائی وزیر شرجیل میمن اپنے حلقے میں عوامی شکایات سن رہے ہیں
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شاہ محمود قریشی کی پارٹی کے سابق رہنمائوں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم