پی ایس ایل 2025: سرفراز احمد کا گلیڈی ایٹرز سے راہیں جدا کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی:
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سابق کپتان سرفراز احمد نے فرنچائز چھوڑنے کے بعد خاموشی توڑ دی۔
سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر اپنے ایک بیان میں سرفراز نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان سپرلیگ 2025 کے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ نہیں ہوں گے۔
انہوں نے لکھا کہ ’میرا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ جاری 9 سال کا سفر اختتام پذیر ہوگیا، یہ میرے لیے بہت اچھا، شاندار اور خوبصورت سفر رہا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں فرنچائز کے مالک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے اپنی ٹیم میں کھیلنے کا موقع دیا اور بطور کپتان ہر چیز فراہم کی، اس تعاون کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔
سرفراز نے مزید لکھا کہ میری نیک تمنائیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے۔
کوئٹہ میں 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے ماضی کی حقیقت جاننا ضروری ہے، بلوچستان سےمتعلق دیگرعلاقوں میں پایا جانے والا تصور حقیقت کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی یا بیروزگاری شورش کی اصل وجہ نہیں، حکومت سے نالاں نوجوانوں کے شکوے دور کرکے انہیں گلے لگائیں گے تاہم ریاست مخالف کارروائیاں کرنے والوں سے آئین سے باہر بات ممکن نہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن کے لیے صوبائی ایکشن پلان تشکیل دے دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز گرے زونز میں آپریٹ کر رہی ہیں، دوست دشمن کی پہچان مشکل ہے تاہم دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کر سکتے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق خاتون اور مرد کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے کا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے نوٹس لے لیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق جامع قانون سازی کی جا چکی ہے، بلوچ قوم کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورننس اور سروس ڈلیوری نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، صحت و تعلیم میں 99 فیصد بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں، طلبہ کو قومی و عالمی اسکالرشپس دے رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سنجیدی ڈیگاری مرد و خاتون کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں، مقتولین کے ورثاء میں سے کوئی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے نہیں آیا، مقدمے کی مدعی ریاست ہے۔