آریان سے عنایہ بنگر تک: زندگی بدلنے والے سفر کی جذباتی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ممبئی :مشہور کرکٹ کوچ سنجے بنگر کے بیٹے آریان بنگر، جو اب عنایہ بنگر کے نام سے پہچانی جاتی ہیں، نے اپنی زندگی کے اہم ترین اور جذباتی تبدیلی کے سفر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے عنایہ نے اپنی شناخت کی تلاش اور ہارمونی علاج کے تجربات پر روشنی ڈالی، جس نے مداحوں اور کرکٹ برادری کو حیرت زدہ کر دیا۔
عنایہ نے بتایا کہ کرکٹ سے ان کی محبت بچپن سے تھی، لیکن ہمیشہ یہ احساس رہتا تھا کہ وہ لڑکی کیوں پیدا نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا، "میں چھپ کر اپنی والدہ کے کپڑے پہنتی تھی اور ہمیشہ خود کو ایک لڑکی کے طور پر تصور کرتی تھی۔”
انہوں نے دوہری زندگی گزارنے کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "ایک طرف میں اپنے کمرے میں اپنی اصل خواہشات کے ساتھ زندہ رہتی، اور دوسری طرف کرکٹ کے میدان میں ایک لڑکے کی حیثیت سے۔ وقت کے ساتھ، کرکٹ سے میرا لگاؤ ختم ہوگیا کیونکہ مجھے اپنی حقیقت چھپانا پڑتی تھی۔”
عنایہ نے اس دباؤ سے باہر نکلنے کے لیے کرکٹ سے وقفہ لیا اور یو کے کا رخ کیا، جہاں انہوں نے ماہرین نفسیات سے رہنمائی لی اور ہارمونی علاج شروع کیا۔ علاج کے دوران انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، جیسے پرانے دوستوں کی دوری اور سماجی مسائل، لیکن ان سب کے باوجود وہ اپنی حقیقی شناخت کو اپنانے میں کامیاب رہیں۔
انہوں نے کہا، "ہارمونی علاج کے بعد جسمانی تبدیلیوں نے مجھے وہ سکون اور خوشی فراہم کی جو پہلے کبھی محسوس نہیں ہوئی تھی۔”
عنایہ بنگر کی کہانی نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا اور ان کے حوصلے اور ہمت کو بے حد سراہا گیا۔ یہ داستان ان لوگوں کے لیے متاثر کن ہے جو اپنی شناخت کو اپنانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟
ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر