کراچی کے سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی : کچرے میں لگنے والی آگ بھڑکی جس نے کچرے میں پڑے موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ـ
کراچی کے سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سولجر بازار کے باہر 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں آگ لگ گئی ، فائربریگیڈ کی ایک گاڑی نے آگ پر قابو پالیا۔
سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں پراسرار طور پر آگ لگ گئی ، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فائربریگیڈ کے عملے کو طلب کرلیا، فائر بریگیڈ ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کا کہنا ہے کہ جلنے والی موٹرسائیکلیں کیس پراپرٹی نہیں ہیں بلکہ کچرے میں موٹرسائیکلوں کے پارٹس، چیچز، انجن ، ٹائر ، رقم ، سیٹیں وغیرہ پڑی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچرے میں لگنے والی آگ بھڑکی جس نے کچرے میں پڑے موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آتش زدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: لگنے والی ا گ سولجر بازار کچرے میں کے باہر
پڑھیں:
امریکہ، ییل یونیورسٹی میں غاصب و سفاک صہیونی وزیر کا "کچرے" کیساتھ استقبال
امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں فلسطینی حامی احتجاجی مظاہرین نے گذشتہ شب ییل یونیورسٹی میں پہنچنے والے سفاک اسرائیلی وزیر اندرونی سلامتی کا پیچھا کرتے ہوئے "شیم آن یو" کے نعرے لگائے اور سفاک صیہونی وزیر کیجانب "پانی کی بوتلیں" پھینکیں اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر ہوم لینڈ سکیورٹی اتمار بن گویر کا امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں واقع قدیم ییل یونیورسٹی (Yale University) آمد پر "کچرے کی بوتلوں" اور "شیم آن یو" کے نعروں کے ساتھ استقبال کیا گیا ہے۔ اس بارے اتمام بن گویر کے وزارتی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گذشتہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے؛ انتہاء پسند صیہونی وزیر اندرونی سلامتی اتمار بن گویر کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ امریکہ میں بھی انتہاء پسند صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آ جانے کے بعد اب یہ پابندی ہٹا دی گئی ہے جس کے بعد اتمار بن گویر کی جانب سے گذشتہ روز امریکہ کا اولین دورہ انجام پایا۔ غاصب و سفاک اسرائیلی وزیر کے سرکاری دفتر کا کہنا ہے کہ اس موقع پر امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کی قدیمی یونیورسٹی ییل میں داخلے اور خطاب کے بعد سینکڑوں فلسطینی حامی احتجاجی طلباء نے اتمار بن گویر کا پیچھا کیا اور ییل یونیورسٹی سے نکلتے ہوئے اسے بیرونی دروازوں پر گھیر لیا جبکہ اس موقع پر "شیم آن یو" کے نعرے لگائے گئے اور اتمار بن گویر اور اس کے ساتھیوں پر "پانی کی بوتلیں" بھی پھینکی گئیں۔ - رپورٹ کے مطابق طلباء احتجاجی مظاہرین نے نہتے فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی اور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے افراطی حامی اتمار بن گویر کو گھیرے میں لے لینے کے بعد یونیورسٹی کے دروازوں کے سامنے "احتجاجی کیمپ" بھی نصب کر دیئے ہیں۔
واضح رہے کہ ییل یونیورسٹی میں سفاک صیہونی وزیر بن گویر کی تقریر سے قبل، ییل حکام نے "فلسطین کے حق میں دوبارہ احتجاجی مظاہروں" کے بہانے فلسطین کے حامی یونیورسٹی طلباء کے گروپ "Yalies4Palestine" کی سرکاری شناخت منسوخ کر دی تھی۔ دوسری جانب، 200 سے زائد طلباء نے غاصب و سفاک صیہونی وزیر کی یونیورسٹی آمد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب اسرائیلی رژیم کے ساتھ اپنے "مالی تعلقات" کو مکمل طور پر منقطع کر لے جبکہ اس حوالے سے یونیورسٹی کیمپس کے مرکز میں واقع بینیک (Beinecke) اسکوائر میں احتجاجی خیمے بھی لگائے گئے ہیں جن کی تعداد اس وقت 8 ہے جن میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ احتجاجی طلباء کا کہنا ہے کہ ان کے احتجاجی کیمپ اس وقت تک نصب رہیں گے کہ جب تک ان کے تمام مطالبات منظور نہیں کر لئے جاتے!!