اسلام آباد:

پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کے تحت "مشکل وقت" کی توقع کر رہا ہے۔ پاکستانی اندرونی حلقوں نے دو طرفہ تعلقات میں ممکنہ رکاوٹوں کا عندیہ دیا ہے۔

حالیہ پیش رفت سے واقف ذرائع نے اتوار کو ’’دی ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان کا یہ اندازہ 2 وجوہ پر مبنی ہے۔

ایک ٹرمپ کی ترجیحات اور دوسرا ٹرمپ کی کابینہ میں پاکستان سے متعلق مثبت نظریہ نہ رکھنے والے افراد کی تعداد کی بنا پر یہ اندازہ لگایا جارہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کے خلاف عوامی اشتعال انگیزی کی بنا پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل پر زیادہ توجہ مرکوز ہے تاہم نئی انتظامیہ میں اہم عہدوں پر فائز دیگر افراد بھی ہیں جن پر اس حوالے سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ایک ذریعے نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کے اندر پاکستان سے ہمدردی رکھنے والے افراد زیادہ نہیں ہیں۔ اسلام آباد اب امریکہ کی ترجیح نہیں رہی۔ واشنگٹن میں پاکستانی مشن وہاں پاور کوریڈورز میں راہ بنانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

اگرچہ سبکدوش امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے صدر بائیڈن کے دور میں دوطرفہ تعلقات کی ایک خوبصورت تصویر پیش کی ہے تاہم صورت حال کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اپنی چار سالہ مدت کے دوران امریکی صدر بائیڈن نے کسی پاکستانی وزیر اعظم سے بات نہیں کی۔

اسی طرح اس عرصے میں اعلی سطح کے کسی امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ امریکی وزیر خارجہ بلنکن، جنہوں نے کئی مواقع پر بھارت سمیت خطے کا دورہ کیا، وہ کبھی اسلام آباد میں نہیں رکے۔

اُلٹا بائیڈن کی مدت ختم ہونے سے صرف ہفتے قبل ان کے سینئر معاون نے حیران کن دعویٰ کردیا کہ پاکستان کا میزائل پروگرام امریکہ اور خطے کے لیے خطرہ ہے۔

واشنگٹن میں مقیم تھنک ٹینک کے ایک رکن کا خیال ہے کہ امریکی نائب قومی سلامتی کے مشیر کا بیان اس لیے حیران کن نہیں تھا کیونکہ پالیسی حلقوں میں بہت سے لوگ پاکستان کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

اس کے باوجود بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ایک خاص سطح پر رکھا اور اسلام آباد کو آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے میں مدد فراہم کی۔

پاکستانی ذرائع کو خدشہ ہے اب اس طرح کا تعاون بھی تبدیل ہو جائے گا کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ اسلام آباد کو زیادہ احسن طریقے سے نہیں دیکھ سکتی۔ پاکستان کے لیے اس منظر نامے میں ممکنہ لائف لائن سعودی عرب ہو سکتا ہے جس کے منتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ ‘‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد

پڑھیں:

قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کو مار دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کو مار دیں گے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ آج صبح میرے حکم پر امریکی فورسز نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا، وینزویلا میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد مارے گئے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کارروائی اس وقت کی گئی، جب دہشت گرد بین الاقوامی پانیوں میں منشیات منتقل کر رہے تھے۔ صدر ٹرمپ نے بتایا کہ حملے میں امریکی افواج کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بےامنی کا شکار شہروں میں مرحلہ وار نیشنل گارڈز تعینات کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: ٹرمپ
  • پاکستان مشکل وقت میں قطر کے ساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم شہباز شریف
  • قطر ہمارا اتحادی، اسرائیل دوحہ پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: امریکی صدر کی یقین دہانی
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی