بائیڈن اور نیتن یاہو ٹیلیفونک رابطہ، غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو نے صدر بائیڈن کو غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا، جبکہ صدر بائیڈن نے اس عمل کو تیز کرنے اور فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ جنگ بندی کے ذریعے امدادی سرگرمیوں کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت پر صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا اور جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے اسرائیل کے موقف سے آگاہ کیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، اور اس سلسلے میں آئندہ دنوں میں مزید پیشرفت متوقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں اسرائیل ایک بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی جمود کا شکار ہے، خاص طور پر اسرائیلی افواج کی رفح میں کارروائیوں کی وجہ سے، جس کے نتیجے میں مصر سے انسانی امداد کا ایک اہم راستہ بند ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری روبیو کے ساتھ ملاقات میں آل ثانی نے غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں تعمیر نو کے عمل کے لیے اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر زور دیا۔