کرائم منسٹر، شرم کرو، اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف ہزاروں افراد کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسرائیل(نیوز ڈیسک)اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے تل ابیب کی مرکزی شاہراہ اور مختلف سڑکیں بند کر دیں۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں ہزاروں افراد نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کروانے کا مطالبہ کیا۔
حکومت مخالف نعرے لگاتے مظاہرین نے کرائم منسٹر، شرم کرو، مزید جنگ نہیں کے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔سڑکیں خالی کرانے کے لیے کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں دوحا میں جاری غزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی معاہدے کے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر بائیڈن نے نیتن یاہو پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں فوری امداد کی فراہمی بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن کو مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
پی ایس ایل 10 کا پلیئرز ڈرافٹ آج ہوگا، 6 فرنچائزز اپنی ٹیمیں تشکیل دیں گی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔
امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔
دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔