پاکستانیوں کی ٹیکس منی پر ایف بی آر اہلکاروں کی عیش و عشرت؟ سوشل میڈیا صارفین چیخ اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 1 ہزار 10 ہونڈا سٹی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی حکومت نے منظوری بھی دے دی ہے۔ ایف بی آر 1 ہزار 10 گاڑیوں کی خریداری کے لیے 3 ارب روپے کی پیشگی ادائیگی کرے گا جبکہ باقی رقم اس وقت ادا کی جائے گی جب 500 گاڑیوں کی ترسیل مکمل ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: امیر طبقہ ٹیکس نہیں دیتا، وصولی کے لیے نظام بنایا جارہا ہے، چیئرمین ایف بی آر۔
ایف بی آر کے اس فیصلے پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جا رہی ہے، وہاج سراج نامی صارف نے لکھا کہ تقریباً 6 ارب روپے ٹیکس دہندگان کی محنت کی کمائی سے جن میں تنخواہ دار طبقہ بھی شامل ہے (جو 40% تک کے ظالمانہ ٹیکس ادا کرتا ہے) ایف بی آر کے افسران کے لیے 1,010 ہونڈا سٹی گاڑیاں خریدنے پر خرچ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ٹیکس دہندہ ہیں، تو آپ کو یہ جاننا چاہیے کہ آپ کا پیسہ کہاں جا رہا ہے۔
About Rs.
If you’re a tax payer, you should know where your money is going. pic.twitter.com/MDuQ5CUryz
— Wahaj Siraj (@WahajSiraj1) January 12, 2025
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ایف بی آر 1010 ہنڈا سٹی گاڑیاں خریدنے جا رہا ہے جبکہ ایف بی آر نے اس مالی سال کے پہلے 6 مہینوں میں 400 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال رپورٹ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام پر بھاری ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے، ایف بی آر ان گاڑیوں کو ٹیکس دہندگان کی رقم سے خریدے گا۔ یہ کتنی افسوسناک صورتحال ہے خاص طور پر جب ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں۔
عمر ایوب نے مسلم لیگ ن کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی پی ایم ایل این حکومت عوام کی مشکلات سے بالکل غافل ہے۔
صحافی اویس یوسفزئی لکھتے ہیں کہ ایف بی آر آخر اربوں روپے مالیت کی 1 ہزار نئی گاڑیوں کا کرے گا کیا؟ کیا پہلے ملازمین کے پاس گاڑیاں نہیں جو اب ایک ساتھ دینے کا منصوبہ بنایا ہے یا ادارے میں ہزار نئی بھرتیاں ہوئی ہیں جن کے لیے ایف بی آر کو مونوگرام والی گاڑیاں درکار ہیں۔
ایف بی آر آخر اربوں روپے مالیت کی ایک ہزار نئی گاڑیوں کا کرے گا کیا؟ کیا پہلے ملازمین کے پاس گاڑیاں نہیں جو اب ایک ساتھ دینے کا منصوبہ بنایا ہے یا ادارے میں ہزار نئی بھرتیاں ہوئی ہیں جن کے لیے ایف بی آر کے مونوگرام والی گاڑیاں درکار ہیں https://t.co/RZ2hbTsTtP
— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) January 13, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ قرضوں میں جکڑے ملک کی ایف بی آر غریب لوگوں اور تنخواہ داروں کے ٹیکس کاٹ کر 6 ارب سے 1 ہزار ہنڈا سٹی گاڑیاں لے رہے ہیں اس ملک میں مراعات یافتہ کے لیے غریب کا خون چوسا جاتا ہے۔
قرضوں میں جکڑے ملک کی ایف بی آر نے غریب لوگوں اور تنخواہ داروں کے ٹیکس کاٹ کر چھ ارب سے ایک ہزار ہنڈا سٹی گاڑیاں لے رہے ہیں
اس ملک میں مراعات یافتہ کے لئے غریب کا خون چوسا جاتا ہے https://t.co/nCVsW76OLs
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) January 12, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ بہت شرمناک ہے اور اس فیصلے کی مذمت ہونی چاہیے۔ بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے تنخواہ دار طبقے کو بہت نقصان ہو رہا ہے جبکہ ٹیکس جمع کرنے والے ان پیسوں کو عیش و عشرت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
This is shameful and should be condemned. Salaried class is suffering alot due to huge taxes and the collectors are using money for luxuries ???? https://t.co/3CTagQIEs5
— Ooomigooo (@saeedherl) January 13, 2025
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ایف بی آر کے اس فیصلے کو ’شرمناک‘ قرار دے دیا۔
Shameful.. https://t.co/LgmhNyDNXK
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 12, 2025
سرکاری دستاویزات کے مطابق گاڑیوں کے لیے کئی اضافی خصوصیات شامل کی گئی ہیں جس میں نیویگیشن سسٹم کے ساتھ ریورس کیمرا، اعلیٰ معیار کا اندرونی ڈیزائن، 20,000 کلومیٹر یا 12 ماہ تک مفت پیریاڈک مینٹیننس، اور چار سال یا 100,000 کلومیٹر کی توسیعی وارنٹی شامل ہیں۔
ایف بی آر نے ہر گاڑی میں ٹریکنگ سسٹم نصب کرنے کی درخواست کی ہے، جس میں ایک سال کی سروس چارج اور سبسکرپشن کی تجدید کے لیے رعایتی پیشکش شامل ہوگی۔ ایف بی آر کو اس ماہ 75 گاڑیاں ملیں گی، اس کے بعد فروری میں 200، مارچ میں 225، اپریل میں 250 اور آخرکار مئی 2025 میں باقی 260 گاڑیاں ڈیلیور کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اضافی ٹیکس ایف بی آر ٹیکس دہندگان نئی گاڑیاںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ٹیکس دہندگان نئی گاڑیاں ایف بی ا ر ایف بی آر رہے ہیں کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
سعودی عرب میں بھیک مانگنے، دیگر جرائم پر 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نےگراگری سمیت مختلف جرائم میں ملوث 4 ہزار 300 افراد کی لسٹ بھیجی تھی، ان تمام افراد کو واپس لاکر ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
وزیرمملکت طلال چوہدری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کو آگاہ کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کےتجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے سیٹیزن شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کےحلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہورہا، جس پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ بہت سےحلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کردیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل اعوان نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کررہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پالیسی
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنارہے ہیں، پہلےاسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے تھے، جن میں کچھ غیرمناسب چیزیں بھی سامنے آئیں، ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہےلیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے، اراکین پارلیمنٹ کےتجویز کردہ لوگوں کومحدود پیمانے پرممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
رکن قائمہ کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کوبدل کر دوسرا ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں لایا گیا، ایف آئی اے میں اس سے کسی بھی قسم کی بہتری نہیں آئے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اداروں کا کام دیکھیں یہاں بیٹھ کر نے جا تنقید نہ کریں، کسی کے پاس پاسپورٹ و فیملی ویزا ہے، تو اس کو کیسے روکا جائے؟، ہم نے اب ایڈوانس پروفائلنگ کا عمل شروع کیا ہے، گداگروں کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لانے جا رہے ہیں، تاکہ واپس آنے والے گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ اور سزائیں بھی ہوں۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نے کہا کہ ہمارے ایئرپورٹ سے قانونی طور پر جا کر آگے ڈنکی لگائی جاتی ہے، ایران یا ترکی کا ویزا لیکر لوگ یہاں سے جاتے ہیں، ڈی جی کوئی بھی ہو ہم نے اداروں کے لیے کام کرنا ہے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہے، زائرین ایران جا رہے تھے، ایف آئی اے نے ان کو روکا اور کلئیر کیا، کچھ لوگ اداروں میں رہتے ہوئے سال سال کی چھٹی لیکرباقی معاملات کرتے ہیں۔
Post Views: 1