شرابی کو بیٹی نہیں دے سکتی، دلہن کی ماں نے بارات واپس لوٹا دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بھارت میں شراب پی کر آنے والے دلہا کو دلہن کی والدہ نے خالی ہاتھ واپس لوٹا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بینگلورو میں لڑکی کی ماں نے نشے میں دھت دلہا کے ساتھ اپنی بیٹی کو رخصت کرنے سے انکار کردیا۔ دلہن کی ماں کا کہنا تھا کہا لڑکے کا ابھی سے یہ حال ہے تو شادی کے بعد پتا نہیں کیا کرے گا۔ دلہن کی ماں نے ہاتھ جوڑ کر دلہا اور اس کے گھر والوں سے واپس جانے کی درخواست کی۔
رپورٹ کے مطابق کچھ رشتے داروں نے صورت حال کو سنبھالنے کی کوشش کی تاہم رسومات کے دوران نشے میں دھت دلہا نے رسم کے لیے لائی گئی تھالی کو زمین پر پٹخ دیا۔ دلہا کی حالت دیکھ کر دلہن کی ماں نے دلہا کے گھر والوں سے فورا واپس چلے جانے کی درخواست کی اور اپنی بیٹی کو شرابی کے ساتھ رخصت کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ نہ میں ایسے شخص کو اپنے خاندان کا حصہ نہیں بنا سکتی۔
واقعہ سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارفین نے لڑکی کی والدہ کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو محفوظ مستقبل دینے کے لیے نا مناسب رویے کے خلاف آواز اٹھائی جو قابل تحسین ہے۔ دلہن کی والدہ نے اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ لوگ کیا کہیں گے بلکہ اپنی بیٹی کو ایک شرابی سے بچانے کے لیے درست اور بروقت فیصلہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دلہن کی ماں کی ماں نے
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔