کیسز میں تاخیر کرنے میں بانی پی ٹی آئی نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سینیٹر طلال چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنے کیسز میں سزا سے بچنے کے لیے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قصوروار فریق کو کوئی جلدی نہیں ہوتی، عمران خان توشہ خانہ کیسز میں بھی ہر روز طبی عذر پیش کرتے رہے، کیسز میں تاخیر کرنے میں عمران خان نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے، بے گناہ بندہ کبھی تاریخ نہیں لیتا اور عذر پیش نہیں کرتا۔
ان کہنا تھا کہ بند لفافہ کابینہ میں لے جانے اور منظور کروانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس ہے جس کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے اربوں روے لیے گئے اور انہیں چھپانے کے لیے فراڈ ٹرسٹ بنایا گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ القادر یونیورسٹی میں کوئی کلاسز نہیں ہورہی نہ کوئی پڑھ رہا ہے، تصویر بنانے کے لیے بچے رکھے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر مذکورہ کیس کا میرٹ پر فیصلہ ہوا تو عمران خان کو سزا بھگتنا پڑے گی۔
اس موقع پر سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ ملاقاتیں کروائی گئیں، اسلامی ٹچ دینا ان کی سیاست کا حصہ ہے۔
ان کہنا تھا کہ ڈیل اور این آر او کا تاثر یہ خود دے رہے ہیں۔ اب عدالتوں میں گڈ ٹو سی یو والی سہولت نہیں رہی اس لیے کئی بار وکیل تبدیل کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آج ہو یا کل، یہ دو جمع دو کیس ہے، یہ کسی کی ذات کا نہیں پاکستان کا معاملہ ہے، اس پر معافی یا این آر کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
atta tarar talal chaudry.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ کیسز میں کے لیے
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔