بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کےلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اسپیشل جج سینٹرل کے بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج صبح 11 بجے سنایا جائے گا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 14 نومبر کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بری کرنے کی استدعا کی ہے، درخواست میں اسپیشل جج سینٹرل، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس میں پی ٹی آئی
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔