علمدار روڈ کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے کہا عوام دوسرے علاقے سے مسلط کردہ نمائندے سے مل نہیں سکتے۔ ہزارہ قوم کی آواز حکومت تک پہنچانے کیلئے داؤد آغا کو بطور مشیر وزیراعلیٰ نامزد کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی علمدار روڈ کے رہنماؤں نے حلقے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار داؤد آغا کو وزیراعلیٰ بلوچستان کا مشیر نامزد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قوم کے افراد دوسرے علاقے سے ہمارے اوپر مسلط شدہ نمائندے سے نہیں مل سکتے ہیں۔ علمدار روڈ کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے کہا کہ گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود ہزارہ قوم کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے۔ دس لاکھ کی آبادی کو نظرانداز کرنا حقوق کی پامالی کے زمرے میں آتا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ عوام دوسرے علاقے سے مسلط کردہ نمائندے سے مل نہیں سکتے، علاقہ مسائلستان بن گیا۔ اجلاس میں شریک ہزارہ قوم کے عمائدین و اکابرین نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کیا کہ ہزارہ قوم کی آواز حکومت تک پہنچانے کیلئے داؤد آغا کو بطور مشیر وزیراعلیٰ نامزد کر دیں۔ کیونکہ ہزارہ قوم نے پیپلز پارٹی کیلئے روز اول سے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ اجلاس میں ہزارہ قوم کو مسلسل نظرانداز کرنےکی پالیسی کی مذمت کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی علمدار روڈ اجلاس میں پارٹی کے

پڑھیں:

پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مشیر خرم شہزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی سطح پر سست روی کے باوجود پاکستان میں معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور ملک کی جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، دنیا بھر میں پچھلے تین برسوں کے دوران معیشتوں کو دھچکے لگے، لیکن پاکستان نے نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ اس بات کی غمازی ہے کہ معیشت میں کچھ نہ کچھ بہتری ضرور آئی ہے، کئی ممالک ایسے ہیں جہاں مہنگائی آج بھی جوں کی توں ہے، لیکن پاکستان میں افراط زر کم ہوکر 4.6 فیصد پر آ گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں واضح کمی ہوئی ہے، جو کہ کاروباری طبقے اور سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند ہے۔

خرم شہزاد نے زراعت کے شعبے کی کارکردگی پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے میں گراوٹ کی کئی وجوہات ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلیاں، پانی کی قلت اور بارشوں کی کمی شامل ہیں۔ ان کے مطابق، اگر ان مسائل کا بروقت حل نکالا جائے تو زراعت میں بھی بہتری ممکن ہے۔

یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں قومی اقتصادی سروے برائے مالی سال 2024-25 پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد ملک میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنا تھا اور اس میں خاصی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گئی ہے، جب کہ پاکستان میں یہ شرح اس وقت 4.6 فیصد ہے، جو بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟