راولپنڈی:بلوچستان کے ضلع کچھی میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے اتوار کے روز (12 جنوری کو) خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایک کامیاب کارروائی کی گئی، جس میں 27 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق اس کارروائی میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر حکمت عملی کے ساتھ گھیرے میں لے کر بھرپور کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے گئے، جن میں اسلحہ، گولہ بارود، اور دھماکا خیز مواد کے ذخائر بھی شامل تھے۔ یہ ٹھکانے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے، جن میں سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر حملے شامل تھے اور یہ عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ سیکورٹی فورسز بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے پُرعزم ہیں اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے قوم کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدام کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی

شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔

قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دراندازی ناکام، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3 خوارج ہلاک، افغان بارڈر فورس کا اہلکار بھی شامل
  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار
  • سی ٹی ڈی نے دو دہشتگرد گرفتار کرلیے
  • پنجاب کے مختلف شہروں سے 18 دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر