جس ادارے نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو یہاں تک پہنچایا اسی پر حملے کرتے ہیں، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطا تارڑ : فوٹو فائل
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ جس ادارے نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو یہاں تک پہنچایا اسی پر حملے کرتے ہیں، انہیں کوئی شرم نہیں ہے، حیا نہیں آتی کہ کس ادارے کے بارے میں بات کررہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ 26 نومبر کو کارکنوں کی ہلاکتوں کی تعداد پر پی ٹی آئی رہنما آپس میں دست و گریباں ہیں، عمر ایوب کس دادا کے پوتے ہیں جو روز یہاں کھڑے ہوکر منافقت کرتے ہیں۔
مذاکراتی کمیٹی کا یہ تیسرا اجلاس ہوگا، اجلاس میں پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے گی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گریبان پکڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کسی وزارت کو مسنگ پرسنز سے متعلق کوئی درخواست دی ہے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیمرا نے ٹی وی چینلز پر کوئی سینسرشپ نہیں لگائی ہے، جب کُرم میں لاشیں گرر رہی تھیں تو یہ اسلام آباد پر دھاوا بول رہے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عطا تارڑ
پڑھیں:
ماں اور بچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ لازم قرار
اسلامی نظریاتی کونسل کے زیراہتمام مشاورتی اجلاس کے دوران علماء کا مؤقف تھاکہ شرعی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بچوں کی صحت کے تناظر میں والدین کا فرض منصبی بنتا ہے، ہاں یہ بات پیش نظر رہے کہ کوئی غیر شرعی طریقہ اختیار نہ کیا جائے اور نہ کوئی ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس کے طبی نقصانات ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ علمائے کرائم نے ماں اور بچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ لازم قرار دیدیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل اور پاپولیشن کونسل کے اشتراک سے ’’اسلام میں تصور میزان و احسان، وسائل و آبادی میں توازن، ہماری بقاء، ہمارا مستقبل‘‘ کے موضوع پر جید علماء کیساتھ ایک روزہ مشاورتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کی۔ مشاورتی اجلاس میں سینئر ڈائریکٹر پروگرامز اور ریسرچ پاپولیشن کونسل ڈاکٹر علی محمد میر نے اپنے افتتاحیہ کلمات میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ماضی قریب اور بعید میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
دوران اجلاس علماء کا مؤقف تھاکہ شرعی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بچوں کی صحت کے تناظر میں والدین کا فرض منصبی بنتا ہے، ہاں یہ بات پیش نظر رہے کہ کوئی غیر شرعی طریقہ اختیار نہ کیا جائے اور نہ کوئی ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس کے طبی نقصانات ہوں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کمیونیکیشن پاپولیشن کونسل علی مظہر نے اسلام میں تصور میزان و احسان اور متوازن زندگی کی اہمیت کے حوالے سے شرکاء کو چند اعداد و شمار پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 11 ہزار خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔