آئین میں صاف لکھا ہے کہ ہندوستان ہر ہندوستانی کا ہے، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی و آر ایس ایس کے لوگ ہیں جو اس آئین کو ختم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے، ایک طرف وہ لوگ کھڑے ہیں، جو چاہے کچھ بھی ہوجائے آئین کی حفاظت کریں گے، لیکن دوسری طرف بی جے پی و آر ایس ایس کے لوگ ہیں جو اس آئین کو ختم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں صاف لکھا ہے کہ ہندوستان ہر ہندوستانی کا ہے، چاہے اس کی کوئی بھی ذات ہو، کوئی بھی مذہب ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ہندوستانی ہے تو اس ملک میں اس کی حفاظت ہونی چاہیئے، اس کو پروٹیکشن ملنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی و آر ایس ایس نفرت پھیلاتے ہیں، ایک بھائی کو دوسرے بھائی سے لڑاتے ہیں اور ڈراتے ہیں۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج دہلی کے سیلم پور میں "جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین" نام سے منعقد جلسہ عام سے خطاب کیا۔
ہزاروں لوگوں کی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے اور ہاتھوں میں ہندوستانی آئین کی کاپی لہراتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ "کنیاکماری سے لے کر کشمیر تک" 4000 کلومیٹر ہم اس آئین کو بچانے کے لئے چلے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امبیڈکر جی کے آئین پر روز نریندر مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ حملہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں آپ سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میری سیاست اور کانگریس پارٹی کی سیاست میں بالکل صاف ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اس ملک کے سبھی لوگ یکساں ہیں، اس ملک میں نفرت کو محبت کاٹے گی، محبت ہر حال میں تشدد کو کاٹے گی اور ہرائے گی۔ انہوں نے کہا "میرے لئے ہندوستان کا یہی مطلب ہے کہ اس ملک میں نفرت نہ ہو اور غریب سے غریب شخص، ہر ذات کا شخص بڑا سے بڑا خواب دیکھ سکے"۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو کھل کر ہدف تنقید بنایا۔ مودی کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ صرف اڈانی جیسے چند امیروں کے لئے کام کر رہے ہیں اور عوام کی بدحالی پر کوئی توجہ نہیں ہے۔ اروند کیجریوال کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بدعنوانی ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن سبھی جانتے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی اور کیجریوال نے کہا تھا مہنگائی کم کریں گے، لیکن کیا کم ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی ہی جا رہی ہے، غریب لوگ مزید غریب ہو رہے ہیں اور امیر لوگ مزید امیر ہوتے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ ا ا ر ایس ایس بی جے پی اس ملک
پڑھیں:
بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا: فیلڈ مارشل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین یا مفادات کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا ایسا شدید اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا جو دشمن کی سوچ سے بھی زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے دورے کے دوران نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس مکمل کرنے والے مسلح افواج کے افسران سے خطاب کیا، انہوں نے بدلتے ہوئے عالمی اور علاقائی سکیورٹی منظرنامے، جنگ کے بدلتے کردار اور اس سے جڑے خطرات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہا اور اب اپنی اس شکست کی غیر منطقی توجیہات پیش کرکے اپنی اسٹریٹیجک کمزوریوں کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی دہائیوں پر محیط حکمت عملی، مقامی دفاعی صلاحیتیں اور مضبوط ادارے ہماری طاقت کا مظہر ہیں، جنہیں بھارت ماننے سے گریزاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی کامیابی میں بھارت کی جانب سے بیرونی تعاون جیسے الزامات غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے منافی ہیں، ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے بھارتی قیادت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ خالصتاً دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ممالک کو گھسیٹنے کی کوشش بھارت کی ناقص سیاسی سوچ اور کمزور حکمت عملی کی عکاس ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مزید کہا کہ بھارت خطے میں اپنا خود ساختہ کردار جمانے کے لیے فرضی نیٹ سکیورٹی پرووائیڈر بننے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ خطے کے کئی ممالک بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور انتہا پسند ہندوتوا نظریات سے پہلے ہی نالاں ہیں۔
آرمی چیف نے اس موقع پر مسلح افواج کے افسران پر زور دیا کہ وہ بدلتے عالمی حالات کے تناظر میں ذہنی طور پر چوکنا رہیں، عملی فہم اور پیشہ ورانہ مہارت کو مزید بہتر بنائیں اور سول ملٹری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں تاکہ ہر چیلنج کا موثر مقابلہ کیا جا سکے۔