Express News:
2025-11-03@19:12:22 GMT

ماضی میں بھی فیصلے دیر سے سنائے گئے ہیں، افنان اللہ خان

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں بہت ساری مثالیں موجود ہیں جن میں فیصلے محفوظ ہوئے ہیں اور ان کو بہت دیر کے بعد سنایا گیا ہے، مثال کے طور پرلاہور میٹرو کو جو کیس تھا اس کا فیصلہ محفوظ کرنے کے ایک سال بعد سنایا گیا تھا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو تاخیر ہے ظاہر ہے اہم کیس ہے اس پر جج نے اپنا ٹائم لینا ہے، آج جج صاحب فیصلہ سنانے کو تیار تھے، عمران خان کمرہ عدالت میں نہیں گئے اور بشریٰ بی بی بھی وہاں پر نہیں آئیں۔

رہنما تحریک انصاف عون عباس بپی نے کہاکہ آج پہلی دفعہ فیصلہ موخر نہیں ہوا تیسری دفعہ ہوا ہے، کیا پچھلی دو دفعہ بھی خان صاحب اور بشریٰ آپا تشریف نہیں لائیں تھیں؟، آج صبح ساڑھے آٹھ بجے جب جج تشریف لائے تو گیارہ بجے فیصلے سنانے کا فیصلہ کیا تھا، ساری دنیا کو پتہ تھا کہ گیارہ بجے وہ ساڑھے دس بجے یہ کہہ کر چلے گئے کہ خان صاحب اور بشریٰ بی بی تشریف نہیں لائے۔

بھئی آپ اڈیالہ جیل میں ہیں خاں صاحب بھی اڈیالہ جیل میں ہیں، گیارہ بجے ملزم نے پیش ہونا تھا تو آپ انتظار کر لیتے۔ 

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ فیصلہ سنانے کے پیچھے کیا پراسراریت ہے یا نہیں ہے، ہمارے ہاں تو عدالتوں میں تاریخیں پڑتی رہتی ہیں، چھبیس چھبیس مرتبہ عدالتیں فیصلے نہیں سناتیں۔ 

یہ ہے کہ یہ اتنا ہائی پروفائل کیس ہے کہ اس میں جج معمول کے مطابق ریلیکسڈ نہیں ہو سکتا، چلو آج بھی میں موخر کر دیتا ہوں آج میں چھٹی پر ہوں،آج وہ کہتے ہیں کہ وکلا نہیں پہنچے، ٹی وی پر چلتا رہا ہے کہ پیر گیارہ بجے فیصلہ سنائیں گے، جج تو سنا ہے کہ آٹھ ، ساڑھے آٹھ بجے پہنچ گئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیارہ بجے

پڑھیں:

دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان

لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے، اسکی بلیک میلنگ و جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی نہ ہوگی بلکہ اس امر کے باعث دشمن مزید طلبگار ہو گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ محمد رعد نے اعلان کیا ہے کہ گو کہ ہم اسلامی مزاحمت میں، اِس وقت مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور دشمن کی ایذا رسانی و خلاف ورزیوں کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنی سرزمین پر پائیدار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اپنے موقف و انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ اپنے اور اپنے وطن کے وقار کا دفاع کر سکیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق محمد رعد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں اور  خون تک کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے اور مزاحمت کے انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ دشمن؛ ہم سے ہتھیار ڈلوانے یا ہمیں اپنے معاندانہ منصوبے کے سامنے جھکانے کو آسان نہ سمجھے۔
  سربراہ الوفاء للمقاومہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی لبنان کے اندر سے کچھ ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ جو قابض دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینے اور لبنان کی خودمختاری سے ہاتھ اٹھا لینے پر اُکسا رہی ہیں درحالیکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے وہ ملکی مفادات کا تحفظ کر سکیں گے! انہوں نے کہا کہ ان افراد نے انتہائی بے شرمی اور ذلت کے ساتھ ملک کو غیروں کی سرپرستی میں دے دیا ہے جبکہ یہ لوگ، خودمختاری کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں۔ 

محمد رعد نے تاکید کی کہ انتخاباتی قوانین کے خلاف حملوں کا مقصد مزاحمت اور اس کے حامیوں کی نمائندگی کو کمزور بنانا ہے تاکہ ملک پر قبضہ کرنا مزید آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود، اسلامی مزاحمت اب بھی جنگ بندی پر پوری طرح سے کاربند ہے تاہم دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا، "لبنان پر حملے" کے بہانے کے لئے تشہیری مہم کا سبب ہے اور یہ اقدام، دشمن کی بلیک میلنگ اور جارحیت کو کسی صورت روک نہیں سکتا بلکہ یہ الٹا، اس کی مزید حوصلہ افزائی ہی کرے گا کہ وہ مزید آگے بڑھے اور بالآخر پورے وطن کو ہی ہم سے چھین لے جائے۔ محمد رعد نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے اہداف کو ناکام بنانے کے لئے وہ کم از کم کام کہ جو ہمیں انجام دیا جانا چاہیئے؛ اس دشمن کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت اور اپنے حق خود مختاری کی پاسداری ہے!!

متعلقہ مضامین

  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • تجدید وتجدّْ
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • پراپرٹی ٹیکسوں کے نفاذ اور بلدیاتی انتخابات سےمتعلق تحریری حکمنامہ جاری
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ