فورسز کا بلوچستان میں آپریشن :27 عسکریت پسند ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع کچھی میں 12 جنوری 2025 کو سیکورٹی فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایک کامیاب آپریشن کیا جس میں 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مہارت کے ساتھ گھیر لیا اور مؤثر انداز میں کارروائی کی۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد
دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا گیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے گئے جن میں اسلحہ، گولہ بارود، اور دھماکا خیز مواد کے ذخائر شامل تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان میں امن، استحکام، اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیکورٹی فورسز
پڑھیں:
شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان(اسٹاف رپورٹر) پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔قبل ازیں، خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔