ماضی کی مقبول فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے والے سینئر اداکار راشد محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار سعود قاسمی متاثر کن اداکار نہیں تھے، انہوں نے ڈیڈ فلاپ فلمیں دیں۔

راشد محمود حال ہی میں عنبرین فاطمہ کے یوٹیوب چینل پر نظر آئے۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے شان شاہد اور سید نور کے بارے میں سعود کے متنازعہ ریمارکس پر بات کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک دوسرے پر تنقید کرنے والی مشہور شخصیات کے حوالے سے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شان اور معمر رانا نے وعدہ شکنی کی، اداکار سعود قاسمی کے انکشافات

سعود کی سید نور اور شان شاہد پر تنقید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعود، پرویز کلیم کی وجہ سے انڈسٹری میں آئے۔ وہ ایک متاثر کن اداکار نہیں تھے اس صنعت کے ذریعے انہیں شہرت اور پہچان ملی اور اب وہ اسی پر تنقید کر رہے ہیں، لالی ووڈ کی بربادی میں کسی ایک کا ہاتھ نہیں بلکہ سب کا ہے۔

 اداکار نے کہا کہ سید نور کی فلم ’ہوائیں‘ سے پہلے سعود نے ڈیڈ فلاپ فلمیں دیں انہوں نے مزید کہا کہ سید نور جیسے اسٹار میکر کو بدنام کر کے آپ مشہور نہیں ہو جائیں گے۔ وہ تھے تو آپ انڈسٹری کا حصہ تھے اب آپ کہاں ہیں، ان کے کمنٹس سے تکلیف ہوئی۔

شان شاہد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شان شاہد پاکستان کا فخر ہے جس کا متبادل نہیں ہوسکتا۔ اس کے پاس کسی بھی قسم کا ایکشن رول کرنے کی صلاحیت ہے وہ چوائس سے کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جویریہ سعود کی شادی کیسے ہوئی؟ اداکارہ کے دلچسپ انکشافات

راشد محمود نے کہا کہ ناصر ادیب کے ساتھی اداکاروں کے بارے میں بیانات بھی پسند نہیں آئے۔ انہیں اپنے یو ٹیوب چینل کے لیے ویوز کی ضرورت ہے تو آپ شناخت تو پہلے ہی رکھتے ہیں، ایسے بیانات آپ کی امیج کو خراب کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی باتیں کر کے آپ کسی کو چھوٹا نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ راشد محمود کا شمار پاکستان کی فلم اور ٹی وی انڈسٹری کے سینئر اداکاروں میں ہوتا ہے، اداکار پی ٹی وی کے ساتھ ایک طویل عرصے تک وابستہ رہے، ان کے مقبول ڈراموں میں شاہین، کاجل گھر، مرزا غالب، ریاست، محبت روٹھ جائے تو، ضرار اور دیگر شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی فلمیں راشد محمود سعود شان لالی ووڈ ناصر ادیب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی فلمیں شان شاہد انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟

چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان  دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!

ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔

یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔

یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔

مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا

کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔

اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ  نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔

مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔

مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟

اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری

متعلقہ مضامین

  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان
  • جاوید شیخ نے اداکارہ میرا سے متعلق ماضی کا دلچسپ قصہ سنا دیا
  • اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار
  • ایس ایس راجامولی کی فلم SSMB29 میں آر مادھون کی انٹری
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا، رانا ثناء اللّٰہ
  • ارطغرل غازی کے اداکار انگین آلتان نے پاکستان کی دلچسپ یادیں شیئر کردیں
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • سول اسپتال کراچی میں پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار