کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لائیں گے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لائیں گے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خلاف دن رات کارروائیاں جاری ہیں، کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لے کر آئیں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں، بلوچستان میں آپریشن کے دوران 27 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اسلامی ممالک میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ایک شاندار کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، وزیر تعلیم اور دیگر حکام کی کوششوں سے کانفرنس میں اچھی بات چیت ہوئی اور بہت اچھے مقالے پڑھے گئے، کانفرنس میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل اور سعودی وزیر سمیت اسلامی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 22.
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ ماہ پہلے شعبہ تعلیم میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا، وزیر تعلیم سے گزارش ہے کہ وہ صوبوں کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کریں، یہ ایک بہت بڑی خدمت ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔