کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لائیں گے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خلاف دن رات کارروائیاں جاری ہیں، کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لے کر آئیں گے۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں، بلوچستان میں آپریشن کے دوران 27 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اسلامی ممالک میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ایک شاندار کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، وزیر تعلیم اور دیگر حکام کی کوششوں سے کانفرنس میں اچھی بات چیت ہوئی اور بہت اچھے مقالے پڑھے گئے، کانفرنس میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل اور سعودی وزیر سمیت اسلامی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 22.

8 ملین آؤٹ آف اسکول بچے ہیں، جس میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہے، پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے جنہیں حل کررنے کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ ماہ پہلے شعبہ تعلیم میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا، وزیر تعلیم سے گزارش ہے کہ وہ صوبوں کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کریں، یہ ایک بہت بڑی خدمت ہوگی۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ایران نے 2018 کے تصادم میں ملوث داعش کے 9 جنگجوؤں کو پھانسی دے دی

ایران نے 2018 میں ہونے والے ایک مسلح تصادم کے سلسلے میں شدت پسند تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو پھانسی دے دی ہے۔

عدلیہ سے وابستہ سرکاری خبر ایجنسی میزان کے مطابق ان افراد کو ایران کی نیم فوجی فورسز، پاسدارانِ انقلاب(IRGC)، کے ساتھ جھڑپ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس میں 3 ایرانی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان افراد کو ریاست کے خلاف مسلح کارروائی اور دہشتگرد تنظیم کی رکنیت کے الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا، اور اسلامی جمہوریہ ایران میں رائج سزائے موت کے طریقہ کار کے تحت انہیں پھانسی دی گئی۔

اگرچہ ان افراد کی شناخت یا واقعے کی درست جگہ ظاہر نہیں کی گئی، مگر یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا تھا جب ایران کی سیکیورٹی فورسز علاقے میں داعش کی بڑھتی سرگرمیوں کے تناظر میں چوکس تھیں۔ داعش کو عراق و شام میں اپنے سابقہ ٹھکانوں سے نکالے جانے کے باوجود، مشرق وسطیٰ میں وہ اب بھی وقفے وقفے سے مہلک حملے کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ترکیہ کو مطلوب ترین داعش دہشتگرد ابو یاسر التُرکی پاکستانی تعاون سے گرفتار

داعش کی افغانستان میں سرگرمیوں، خصوصاً طالبان کے 2021 کے بعد کنٹرول سنبھالنے کے بعد، دوبارہ ابھرنے کے آثار دیکھے گئے ہیں۔ داعش خراسان (ISKP) نے افغانستان میں کئی نمایاں حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ایران میں بھی داعش کی جانب سے متعدد حملے کیے گئے، جن میں جون 2017 میں پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پر حملہ شامل ہے، جس میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

حالیہ واقعہ جنوری 2024 میں پیش آیا، جب داعش نے جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں ہونے والی تقریب میں خودکش دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی۔ جنوب مشرقی شہر کرمان میں ہونے والے ان دھماکوں میں کم از کم 94 افراد جان سے گئے، جو ایران کی حالیہ تاریخ کے سب سے ہلاکت خیز حملوں میں شمار ہوتے ہیں۔

ایرانی حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ ایسے حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور منگل کو ہونے والی پھانسیاں بظاہر اسی عزم کا اظہار ہیں کہ ایران اپنی سرزمین یا سرحدوں کے قریب سرگرم انتہا پسند گروہوں سے سختی سے نمٹے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران پھانسی داعش طالبان

متعلقہ مضامین

  • "اس بار ہتھیار ساتھ لائیں گے اور ہم بھی ٹھوکیں گے" علی امین گنڈا پور کی دھمکی
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار رواں ماہ امریکا کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار آئندہ ہفتے امریکا کا دورہ کریں گے، دفتر خارجہ
  • اسرائیلی قیدیوں کو ہر صورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتے ہیں، نیتن یاہو
  • پاکستان نے دہشتگردی کے الزمات پر اپنے اپ کو شفاف تحقیقات کے لئے پیش کیا، حنیف عباسی 
  • حکومت نے مشکل حالات میں جو کارکردگی دکھائی وہ کامیابی سے کم نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ سوال پر بلال کیانی کا دلچسپ جواب بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔ عون چوہدری نے اج
  • ایران نے 2018 کے تصادم میں ملوث داعش کے 9 جنگجوؤں کو پھانسی دے دی
  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں ، کچھ نہیں کہا جائے گا‘ طالبان کا اعلان
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)