ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل شمالی کوریا کے میزائل تجربات
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پیانگ یانگ (مانیٹرنگ ڈیسک ) شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فائر کرکے چند دنوں بعد امریکی صدر کے عہدے کا حلف اْٹھانے والے ٹرمپ کو پیغام دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے سمندر میں مختصر فاصلے تک مار کرنے والے متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امریکی نو منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ کے لیے ایک پیغام ہو سکتا ہے۔بیلسٹک میزائل کا یہ تجربہ اس وقت ہوا جب جاپانی وزیرخارجہ تاکیشی ایویا جنوبی کوریا کے دورے پر ہیں۔جنوبی کوریا اور امریکا کے انٹیلی جنس حکام نے شمالی کوریا کی میزائل لانچنگ کی تیاریوں کا پہلے سے پتا لگالیا تھا ان کی نگرانی بھی کی۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ “مکمل تیاری” کو برقرار رکھے ہوئے ہے ،امریکا اور جاپان کے ساتھ معلومات کا اشتراک کر رہا ہے جبکہ مزید تجربات کے لیے نگرانی کو چوکس اور مضبوط بنا رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنی سالمیت اور خود مختاری کے تحفظ کے لیے امریکا سمیت تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر شمالی کوریا کی اشتعال انگیزیوں کا مزید سخت جواب دیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شمالی کوریا جنوبی کوریا
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔