ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل کی کاوشوں سے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے غیر فعال جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹد پلانٹ کو بحالی کرنے کے منصوبے پر عمل کیا جا رہا ہے، جو توانائی کے شعبے کی ترقی و خوشحالی کی ایس آئی ایف سی کی اولین ترجیحات کا حصہ ہے۔
منصوبے کے تحت جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹد ( جے جے وی ایل )اورسو ئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے غیر فعال پلانٹ کی فوری بحالی پر غور شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے ایس آئی ایف سی کی جانب سے جنوری میں دونوں کمپنیوں کو ریونیو شیئرنگ معاہدہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جون 2020ء سے اب تک پلانٹ کی بندش کے باعث 432 ملین ڈالر کے زرمبادلہ کا نقصان ، 5ہزار افراد کی نوکریاں متاثر ہوئی ہیں۔ اس تناظر میں ایس آئی ایف سی نے جے جے وی ایل کو پلانٹ کی گیس سپلائی سے قبل تمام واجبات کی ادائیگی کی ہدایت کی ہے۔
اس پیش رفت کے نتیجے میں جے جے وی ایل پلانٹ کی بحالی سے توانائی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
پلانٹ کی بحالی سے سندھ سمیت پورے پاکستان میں ساڑھے 7لاکھ گھروں کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے جے جے وی ایل کی فعالی سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی کی پلانٹ کی
پڑھیں:
پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
تقریباً پانچ سال قبل معطل کی جانے والی ملک کی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے۔ پشاور تا کراچی چلنے والی اس ٹرین کی بحالی پر بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال کیا گیا، جبکہ شہریوں نے ٹرین کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کی واحد ایسی مسافر ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے، اور لاکھوں مسافروں کو براہِ راست سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔ ٹرین کو خصوصی طور پر رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا، اور بھکر میں اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ٹرین کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین پشاور سے کراچی کے درمیان چلائی جا رہی ہے، اور اس کا روٹ بھکر، کوٹری، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھ کوٹ، کشمور، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، کوٹ سلطان، لیہ، کندیاں، میانوالی، جنڈ، اٹک سٹی جنکشن، نوشہرہ اور پشاور شامل ہے۔ اس طویل راستے پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین مختلف ثقافتوں اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بحالی سے نہ صرف عوام کو سفری سہولت میسر آئی ہے بلکہ مقامی معیشت اور کاروبار کو بھی فائدہ پہنچے گا۔