اپریل میں پاکستان خطے میں سب سے سستی بجلی دینے والا ملک ہو گا: اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
وزیرِ توانائی سردار اویس لغاری کا کہنا ہے کہ اپریل میں پاکستان اس خطے میں سب سے سستی بجلی دینے والا ملک ہو گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے بجلی 4 روپے فی یونٹ پہلے ہی کم کی جا چکی ہے۔
اویس لغاری کا کہنا ہے کہ آزادانہ مارکیٹ کے بعد حکومت بجلی کی خرید و فروخت نہیں کرے گی، این ٹی ڈی سی کی تشکیل نو ہو چکی ہے۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ چارجنگ اسٹیشن کا ٹیرف 71 روپے 10 پیسے سے کم کر کے 39 روپے 70 پیسے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو ای چارجنگ پر منتقل کیا جا رہا ہے، اگلے 3 سال میں پلانٹس کی فالتو بجلی صارفین کو دی جائے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اس سال ان 5 ماہ میں تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں 53 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ توانائی اویس لغاری نے کہا تھا کہ چارجنگ اسٹیشن کا ٹیرف 71 روپے 10 پیسے سے کم کر کے 39 روپے 70 پیسے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں، گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کے لیے ٹیرف 45 فیصد کم کر دیا ہے، ہم نے جولائی سے نومبر گردشی قرض میں 12 ارب روپے کی کمی کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چارجنگ اسٹیشن اویس لغاری رہے ہیں
پڑھیں:
نیلم جہلم پاور پراجیکٹ مزید 2 سال بند رہے گا
ویب ڈیسک : پاکستان کا فلیگ شپ 969 میگا واٹ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ گزشتہ سال پیش آنے والے شدید چٹانی دھماکے (rock burst) کے باعث مزید دو سال تک بند رہے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو بتایا گیا کہ اس طویل بندش نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور صارفین کو سستی بجلی سے محروم رکھا ہے۔
یہ منصوبہ جولائی 2007 میں دیا گیا تھا، جسے 10 سال میں مکمل کر کے اگست 2018 میں فعال کیا گیا۔
تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر
اس پر اُس وقت کے شرح مبادلہ (105.3 روپے فی ڈالر) کے مطابق 500 ارب روپے (4.7 ارب ڈالر) لاگت آئی تھی۔
تاہم مئی 2024 میں زیرِ زمین سرنگوں میں پیدا ہونے والے ساختی نقص کے باعث یہ منصوبہ بند ہو گیا اور اب اس کی دوبارہ بحالی میں مزید 2 سال لگیں گے۔
منصوبے کی بندش سے نہ صرف بجلی کی پیداوار کی لاگت میں اضافہ ہوا بلکہ ملک کے بڑھتے ہوئے گردشی قرضے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
صحت کے منصوبوں کی موثر نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کا نیا نظام وضع