الیکٹرک وہیکل پالیسی سے عوام کو ایندھن کے خرچ میں 3 گنا بچت ہوگی، وزیراعظم کو پاور ڈویژن کی بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم کو الیکٹرک وہیکل پالیسی سے آگاہ کردیا گیا، پاور ڈویژن نے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کے نرخ میں 44 فیصد کی تاریخ ساز کمی کردی، اس اقدام سے پیٹرول اور گیس کے مقابلے میں سفری اخراجات میں تین گُنا بچت ممکن ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے، پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے خصوصی 44 فیصد کم رعایتی ٹیرف ایک تاریخ ساز پیکیج ہے، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہوگی اور ماحول دوست سفری سہولیات دستیاب ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں : شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلیے حکومت کا بڑا اعلان
وزیراعظم نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگاہی مہم کی ہدایت کی۔
اجلاس کو الیکٹرک وہیکلز کے لئے نئی حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کو موجودہ فی یونٹ 71روپے اب 39.
اجلاس کو مزید بتایا کہ مُلک میں پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے کی وجہ سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی اور مُضر صحت گیسز کے اخراجات کو روکنے میں بھی مدد ملے گی جس سے فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رعایتی بجلی نرخ اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ریگولیشنز کے اجراء سے نئے منافع بخش کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے جس سے نہ صرف ملازمت کے نئے مواقع ملیں گے بلکہ پوری مُلکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی؛ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ضوابط کے نفاذ سے 15دنوں میں رجسٹریشن اور کاروبار کی اجازت ملے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ مُلک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق قواعد و ضوابط کا بھی بنالیے گئے ہیں۔ مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مُلکی و غیر مُلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا۔ ان قواعد و ضوابط کے تحت نییکا کا ادارہ چارجنگ اسٹیشنز پر تحفظاتی اقدامات کو یقینی بنائے گا اور ہر چارجنگ اسٹیشن کی سالانہ انسپکشن ہوگی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد لغاری ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی-
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اجلاس کو ملے گی
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا14 اگست یوم آزادی پر ای بائیک سکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کے لئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت نے ای بائیک سکیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے ، جس کا وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو افتتاح کریں گے۔
ذرائع کے مطابق الیکٹرک بائیکس پر سبسڈی کے لئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔سکیم کے لئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
اراکین قومی اسمبلی کو 3 سال میں کتنی رقم کے فری سفری واؤچرز جاری کیے گئے ۔۔۔؟ انصار عباسی اہم تفصیلات سامنے لے آئے
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائے گی۔ 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، دو ہزار دو سو38 بسیں اور دو ہزار نو سو چھیانوے ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔
اگلے 5 سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے, پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا پلان ہے۔وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔
دوہرے قتل کیس میں ویڈیوبیان سامنے آنے کے بعد کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گرفتار کرلیا
مزید :